جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

ایسی گھوڑی جس کے حصول کے لئے 12 ہزارانسانوں کا قتل عام کیا

16 اپریل, 2019 17:07

نوشہرہ: اسپ لیلی ایک ایسی گھوڑی کا نام ہے جس کے حصول کے لئے مہاراجہ رنجیت سنگھ نے بارہ ہزارانسانوں کا قتل عام کیا تھا۔ اسپ لیلی پشاور کے گورنر یار محمد خان کی ایک نایاب گھوڑی تھی 1823 میں رنجیت سنگھ کو جب علم ہوا تو گھوڑی کی حصول کے لئے یار محمد پر کئی جرگے کئے۔

ہر بار ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ رنجیت سنگھ کو اعلی نسل کے گھوڑے پالنے کاجنون کی حد تک شوق تھا۔ رنجیت سنگھ کے اصطبل میں کئی اعلی قسم کے گھوڑے بھی موجود تھے۔

رنجیت سنگھ کو جب گھوڑی نہ ملی تو انہوں نے 1829ء میں نونہال سنگھ اور جنرل ونتورہ کی سربراہی میں اپنی افواج کو پشاور بھیجااورشاہی فرمان جاری کیا کہ کسی بھی قیمت پر گھوڑی کو لے کر آیا جائے۔

ںیارمحمد نے اقتدار اپنے بھائی سلطان محمدخان کو سونپ کرخود جان بچانے کے لیے یوسف زئی پہاڑوں میں فرارہوگیا۔ جرنیل نے سلطان محمد کو گرفتار کر لیا اور اس کاسر قلم کر نے کا حکم صادر کیا گیا۔ مجبورا سلطان محمد نے گھوڑی کو ونتورہ کے حوالے کردیا۔

مورخین کہتے ہیں کہ اس نایاب گھوڑی کے حصول کے لیے تقریباً بارہ ہزار انسانوں نے جانوں سے ہاتھ دہوئے اور سکھ خزانے سے بارہ ارب روپے صرف ہوئے۔

 جبکہ کامیاب جرنیل کو اس کارنامے پر 2 ہزار کا قیمتی خلعت عطا ہوا۔ گھوڑی کا نام’’اسپ لیلیٰ‘‘ ر کھا گیااور اسے لاکھوں روپے کے سونے کے زیورات اور جواہرات سے آراستہ کیا گیا۔

خاص طور پر اس کے گلے میں کوہ نور ہیرا بھی پہنایا گیا اس نایاب گھوڑی کوصرف خاص مواقعوں پر باہر لایا جاتا تھا۔ یہ نایاب گھوڑی رنجیت سنگھ کی سب سے پسندیدہ گھوڑی تھی۔ اس نایاب گھوڑی کی مورتی لاہور کے میوزیم میں اس وقت موجود ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top