جمعرات، 9-مئی،2024
( 01 ذوالقعدہ 1445 )
جمعرات، 9-مئی،2024

EN

ٹک ٹاک کو امریکی پابندی کا سامنا، بل سینیٹ سے بھی منظور

24 اپریل, 2024 13:54

 امریکی سینیٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کے حوالےسے 9 ماہ کے اندر ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کو ختم کرنا ہوگا یا پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی سینیٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے قانون صد جوبائیڈن کو بھیجا ہے جس کے تحت چینی مالک بائٹ ڈانس کو تقریبا 9 ماہ کے اندر ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کو ختم کرنا ہوگا یا پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکی کانگریس نے منگل کی رات صدرجوبائیڈن کو ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے یا اس کی فروخت پر مجبور کرنے سے متعلق قانون پر دستخط کیلئے بھیجا ہے جس سے بل منظوری کے بعد قانون کی شکل اختیار کرلے گا۔

ٹک ٹاک ایپ سے مبینہ قومی سلامتی کے خطرات سے نمٹنے کی کئی سالوں کی ناکام کوششوں کے بعد ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم کی چینی ملکیت کی تاریخی سرزنش کی گئی۔

سینیٹ نے اسرائیل، یوکرین اور تائیوان کو امداد کی پیشکش کرنے والے پیکج کے حصے کے طور پر 79 سے 18 کے اقدام کی منظوری دی اور یہ تجویز صدر بائیڈن کی میز پر بھیج دی۔ جو بائیڈن نے سینیٹ میں ووٹنگ کے چند منٹ بعد ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ بدھ کو اس بل پر دستخط کرکے قانون کی شکل دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

اس معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد ٹک ٹاک کی پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس کو اس مقبول ایپ کو فروخت کرنے یا قومی پابندی کا سامنا کرنے کے لیے تقریبا نو ماہ کا وقت دیا جائے گا۔

یہ اقدام جس میں وسیع پیمانے پر دو طرفہ حمایت ہے – امریکہ میں ایپ کے آپریشنز کے لئے اب تک کا سب سے اہم خطرہ ہے ، جہاں اس کے 170 ملین سے زیادہ صارفین ہیں اور یہ ایک معاشی اور ثقافتی پاور ہاؤس بن گیا ہے۔ ٹک ٹاک کے تنازعات کا دعویٰ کرتے ہوئے قانون سازوں نے ان خدشات کا حوالہ دیا ہے کہ کمپنی کی ملکیت کا ڈھانچہ چینی حکومت کو امریکیوں کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔

خیال رہے کہ امریکی کانگریس نے منگل کی رات ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے یا اس کی فروخت پر مجبور کرنے کے لئے قانون منظور کیا ہے۔

توقع کی جا رہی ہے کہ ٹک ٹاک اس اقدام کو چیلنج کرے گی اور ممکنہ طور پر ایک طویل قانونی جنگ شروع کرے گی جو کمپنی کی اس دلیل کی جانچ کرے گی کہ اس طرح کا کوئی بھی قانون لاکھوں لوگوں کے اظہار رائے کی آزادی کے حقوق کی خلاف ورزی کرے گا۔

لیکن اس تجویز کو ناکام بنانے کی اس کی جنونی کوششیں، جن میں صارفین کو اپنے کانگریس کے نمائندوں کے پاس شکایات درج کرانے پر مجبور کرنا اور ٹک ٹاک کی ڈیٹا سیکورٹی کی کوششوں کو حتمی رائے شماری سے چند دن قبل ہی بدنام کرنے والے اشتہارات چلانا شامل ہیں ، قانون سازوں کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top