منگل، 17-ستمبر،2024
( 13 ربیع الاول 1446 )
منگل، 17-ستمبر،2024

EN

روس اور شمالی کوریا کے درمیان دشمن سے ملکر لڑنے کا معاہدہ طے

20 جون, 2024 10:54

شمالی کوریا اور روس کے درمیان ایک دوسرے پر حملے کی صورت میں ہر ممکن فوجی مدد فراہم کرنے کا معاہدہ طے پا گیا۔

دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے نئے تاریخی دفاعی معاہدے کے متن کے مطابق شمالی کوریا اور روس نے ایک دوسرے پر حملے کی صورت میں فوری فوجی امداد فراہم کرنے کے لیے تمام دستیاب ذرائع استعمال کرنے کا عہد کیا ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے پیانگ یانگ میں نئے اسٹریٹجک شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کیے۔

یوکرین کے خلاف پیوٹن کی جنگ کے پس منظر میں ہونے والا یہ معاہدہ روس اور شمالی کوریا کے درمیان کئی دہائیوں میں دستخط ہونے والا سب سے اہم معاہدہ ہے اور اسے 1961 کی سرد جنگ کے دور کے باہمی دفاعی وعدے کی بحالی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

معاہدے کے متن کے مطابق آرٹیکل 4 میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی ایک ملک مسلح جارحیت کی وجہ سے حالت جنگ میں پڑ جاتا ہے تو دوسرا ملک فوری طور پر اپنے پاس موجود تمام وسائل کے ساتھ فوجی اور دیگر مدد فراہم کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: 

بائیڈن کی یوکرین کو امریکی ہتھیاروں سے روس میں حملہ کرنے کی اجازت

روسی صدر 24 سال بعد تاریخی دورے پر شمالی کوریا پہنچ گئے

رہنما شمالی کوریا کم جونگ اُن نے نئے اتحاد کو دوطرفہ تعلقات کی ترقی میں ایک اہم لمحہ قرار دیا ہے۔

کوریا انسٹی ٹیوٹ فار ڈیفنس اینالسز کے ریسرچ فیلو یو جی ہون کا کہنا ہے کہ معاہدے کی ‘خودکار مداخلت کی شق’ کا مطلب ہے کہ تمام فوجی اثاثے متحرک کیے جائیں گے، جن میں فوج، بحریہ اور فضائیہ بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں روسی صدر ولادمیر پیوٹن تقریباً 24 سال بعد پہلی بار شمالی کوریا کے تاریخی دورے پر پہنچے تھے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top