اتوار، 8-ستمبر،2024
( 05 ربیع الاول 1446 )
اتوار، 8-ستمبر،2024

EN

سپریم کورٹ کا عمران کو اگلی سماعت میں بھی ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنے کا حکم

16 مئی, 2024 13:58

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کالعدم کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کرتے ہوئےعمران خان کو دوبارہ ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے نیب ترامیم کیخلاف اپیل پرسماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ بھی بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری کے انتظامات کیے جانے سے متعلق احکامات دیے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ پارلیمان کے ساتھ بدنیتی منسوب نہیں کی جا سکتی، آئین پارلیمان کو قانون سازی کا اختیار دیتا ہے، اگر آرڈیننس ہی لانے ہیں تو پارلیمان کو بند کر دیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا صدر اور آرڈیننس دونوں ہی پارلیمان کو جواب دہ ہیں، آرڈیننس منظوری کیلئے پارلیمان کو ہی بھیجا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:

190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس میں عمران خان کی ضمانت منظور

نیب ترامیم کیس: وفاق اور پنجاب حکومت ویڈیو لنک پر عمران خان کی حاضری یقینی بنائیں، سپریم کورٹ

خیال رہے کہ آج صبح عمران خان نیب ترامیم کیس میں ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کیے گئے تھے، جب کہ بانی پی ٹی آئی اگلی سماعت پر اپنے دلائل کا آغاز کریں گے۔

جی ٹی وی کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے نیلے رنگ کی قمیض پہنی ہوئی ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے اٹارنی جنرل کو روسٹرم پر بلالیا۔

سپریم کورٹ میں حکومتی وکیل مخدوم علی خان نے دلائل کا آغاز کردیا ہے جب کہ کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی بڑی تعداد موجود ہیں۔

سماعت کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کیا اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست سماعت کیلئے منظور ہوچکی ہے؟ کیا نیب ترامیم کیخلاف ہائیکورٹ میں درخواست اب بھی زیر التواہے؟ جس پر وفاقی حکومت کے  وکیل مخدوم علی خان نے کہا کہ کل میں نے چیک کیا تھا، درخواست اب تک زیر التواہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کیا بطور وکیل آپ نے فیس کا بل جمع کرایا،؟ وکیل نے کہا کہ مجھے فیس نہیں چاہیے، جس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ آپ تمام وکلاء سے سینئر ہیں، چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے نیب ترامیم کیخلاف کیس کا مکمل ریکارڈ منگوا لیں۔

PTI founder appears in NAB amendment case
نیب ترامیم کیس: عمران خان سپریم کورٹ میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش

 

اس کے علاوہ سابق وزیر اعظم کی پارٹی نے اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ اقدام پارٹی سربراہ کو سپریم کورٹ کی کارروائی سے دور رکھنے کے لیے کیا گیا ہے جس میں 5 رکنی بینچ نے عمران خان کی حاضری کا حکم دیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال اگست میں زمان پارک سے گرفتاری اور توشہ خانہ کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی کی عدالت عظمیٰ میں یہ پہلی پیشی ہوگی جب کہ وزیر قانون اعظم نذیر نے اس حوالے سے سپریم کورٹ کے حکم پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

یاد رہے کہ متعدد مقدمات میں تقریباً 9 ماہ سے جیل میں قید سابق وزیراعظم عمران خان قومی احتساب بیورو (نیب) قانون میں ترامیم سے متعلق کیس میں بطور درخواست گزار ویڈیو لنک کے ذریعے سپریم کورٹ میں پیش ہونے کے لیے تیار تھے جبکہ جیل حکام نے ان کی پیشی کے انتظامات بھی مکمل کرلیے تھے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس میں سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست ضمانت منظور کر لی تھی۔

عدالت عالیہ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت منظور کی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے 14 مئی کومحفوظ کیا جانے والا فیصلہ سنایا۔

قبل ازیں چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل ڈویژن بینچ نے عمران خان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

واضح رہے کہ 9 جنوری کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت مسترد کی تھی جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top