اتوار، 8-ستمبر،2024
( 05 ربیع الاول 1446 )
اتوار، 8-ستمبر،2024

EN

مچھلیوں میں نشہ آور منشیات پائے جانے کا انکشاف

24 جولائی, 2024 11:37

سائنس دانوں کے مطابق برازیل کے ساحل کے قریب پانیوں میں موجود شارک مچھلیوں میں کوکین کی تصدیق ہوئی ہے۔

سائنس دانوں نے 13 جنگلی برازیلی شارپ نوز شارکس کا تجزیہ کیا جو مچھلی پکڑنے والے چھوٹے جہازوں سے خریدی گئی تھیں، تاہم یہ نسل اپنی پوری زندگی ساحلی پانیوں میں گزارتی ہے اور اسی وجہ سے آلودگی سے متاثر ہونے کا سب سے زیادہ امکان ہے۔

برازیل میں اوسوالڈو کروز فاؤنڈیشن کی ایک تحقیق میں اب اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ شارک دراصل سمندر کو آلودہ کرنے والی منشیات سے متاثر ہو رہی ہیں۔

مزید پڑھیں:امریکا: شارک کے حملے سے 3 افراد شدید زخمی

محققین نے طویل عرصے سے مشورہ دیا ہے کہ اسمگلروں کی طرف سے پانی میں پھینکی جانے والی منشیات سے سمندری زندگی متاثر ہوسکتی ہے، جس میں فلوریڈا، جنوبی اور وسطی امریکہ کے آس پاس ٹن کوکین پائی جاتی ہے۔

presence-of-cocaine-in-sharks-fishes-revealed
مچھلیوں میں نشہ آور منشیات پائے جانے کا انکشاف

مچھلیوں کے پٹھوں اور جگر کے ٹشوز کو ایک معیاری تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے ٹیسٹ کیا گیا جسے ٹینڈم ماس اسپیکٹرومیٹری کے ساتھ مائع کروماٹوگرافی کہا جاتا ہے، جہاں مالیکیولز کو مائع میں الگ کیا جاتا ہے۔

مچھلیوں میں نشہ آور منشیات پائے جانے کا انکشاف

سائنس دانوں نے دریافت کیا کہ تمام 13 شارکس اس دوا کیلئے مثبت تھیں، جن کا ارتکاز دیگر آبی جانوروں کے مقابلے میں 100 گنا زیادہ تھا۔

یہ پہلی تحقیق ہے جس میں فری رینج شارک میں کوکین کی موجودگی کا پتا چلا ہے، یہ مادہ شارک کے جگر کے مقابلے میں پٹھوں کے ٹشوز میں زیادہ پا یا جاتا ہے۔

تاہم، مطالعے میں کہا گیا ہے کہ تحقیق کا میدان ’بہت محدود‘ ہے اور آبی حیات پر کوکین یا بینزوئلیگنین کے اثرات مکمل طور پر معلوم نہیں ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top