اتوار، 8-ستمبر،2024
( 04 ربیع الاول 1446 )
اتوار، 8-ستمبر،2024

EN

پاکستان کا بجٹ نئے پروگرام کیلئے آئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات کی حمایت کرے گا: موڈیز

14 جون, 2024 11:33

عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز ریٹنگز نے کہا ہے کہ پاکستان کا مالی سال 2024-25 کا وفاقی بجٹ نئے پروگرام کیلئے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کرے گا۔

پاکستان اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ ایک طویل اور بڑے پروگرام کے لئے بات چیت میں مصروف ہے کیونکہ وہ مستقل میکرو اکنامک استحکام کا خواہاں ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اپنی بجٹ تقریر اور بعد از بجٹ پریس بریفنگ کے دوران کہا تھا کہ جولائی کے اوائل میں عملے کی سطح کے معاہدے کو حتمی شکل دی جاسکتی ہے۔

بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے موڈیز نے کہا کہ مالی سال 25 کے بجٹ میں ٹیکسوں میں اضافے اور مضبوط متوقع برائے نام نمو کے ذریعے مالی استحکام میں تیزی لانے کی نشاندہی کی گئی ہے۔

عالمی ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ اعلان کردہ بجٹ ممکنہ طور پر آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے نئے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے لئے جاری مذاکرات کی حمایت کرے گا جو حکومت کے لئے اپنی بیرونی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے آئی ایم ایف اور دیگر دو طرفہ اور کثیر الجہتی شراکت داروں سے فنانسنگ حاصل کرنے کے لئے اہم ہوگا۔

تاہم، یہ اصلاحات کے نفاذ کو برقرار رکھنے کی حکومت کی صلاحیت ہوگی جو پاکستان کو اپنے بجٹ اہداف کو پورا کرنے اور اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے بیرونی فنانسنگ کو مسلسل کھولنے کی اجازت دینے میں کلیدی کردار ادا کرے گی، جس سے لیکویڈیٹی خطرات میں پائیدار نرمی آئے گی۔

موڈیز نے متنبہ کیا ہے کہ زندگی گزارنے کی زیادہ لاگت کی وجہ سے سماجی تناؤ میں اضافہ اصلاحات کے نفاذ پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: 

وفاقی بجٹ میں سولر پینلز صارفین کو بڑی رعایت دینے کا اعلان

بجٹ کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، انڈیکس میں 3374 پوائنٹس کا اضافہ

اس کے علاوہ یہ خطرہ بھی موجود ہے کہ مخلوط حکومت کے پاس مشکل اصلاحات کو مسلسل نافذ کرنے کے لیے کافی مضبوط انتخابی مینڈیٹ نہیں ہے۔

حکومت نے مالی سال 2025 کے لئے مجموعی (وفاقی اور صوبائی) بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 5.9 فیصد کرنے کا اعلان کیا ہے، جو مالی سال 2024 کے تخمینے 7.4 فیصد سے کم ہے۔ پرائمری بیلنس مالی سال 2025 کے لیے جی ڈی پی کا 2.0 فیصد سرپلس مقرر کیا گیا ہے جو مالی سال 2024 کے لیے 0.4 فیصد تھا۔

حکومت نے مالی سال 2025 کے لئے حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو 3.6 فیصد اور افراط زر کی شرح 12 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا ہے۔

موڈیز کا کہنا ہے کہ بجٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت بنیادی طور پر محصولات میں اضافے کے ذریعے تیزی سے مالی استحکام حاصل کرنا چاہتی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے وفاقی حکومت کی آمدن میں خاطر خواہ اضافہ کرکے 17.8 کھرب روپے کرنے کا چیلنجنگ ہدف مقرر کیا ہے جو ایک سال قبل کے مقابلے میں 46 فیصد زیادہ ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top