منگل، 17-ستمبر،2024
( 13 ربیع الاول 1446 )
منگل، 17-ستمبر،2024

EN

نیب ترامیم کیس: وفاق اور پنجاب حکومت ویڈیو لنک پر عمران خان کی حاضری یقینی بنائیں، سپریم کورٹ

14 مئی, 2024 15:06

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم سے متعلق کیس میں بانی پی ٹی آئی کو ویڈیولنک کے ذریعے پیش کرنے کی اجازت دے دی۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹا قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بنیچ نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف حکومتی اپیلیوں پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ یہ معاملہ نیب کی پولیٹیکل انجئیرنگ میں ملوث ہونے سے متعلق ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے عدالت میں ذاتی حیثیت میں پیشی کی درخواست کی ہے، اگر وہ پیش ہونا چاہتے ہیں تو انتظامات کرنے چاہیئں، درخواست گزار کو سنے بغیر کیسے فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

ایڈوکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے نیب ترامیم کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے کی حمایت کی جبکہ وکیل پنجاب حکومت نے وفاقی حکومت کے موقف کی تائید کی۔

مشاورت کے لیے مختصر وقفہ کے بعد سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی پیش ہونے کی استدعا منظور کرلی اور 16 مئی کو ویڈیو لنک حاضری یقینی بنانے کے لئے وفاق اور پنجاب حکومت کو انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ متاثرہ فرد ہی اپیل دائر کر سکتا ہے، وفاق کیسے متاثرہ فریق ہے، البتہ بانی پی ٹی آئی خود نیب کے متاثرہ ہیں اور پارلیمنٹ کی نیب قانون میں کی گئی ترامیم پی ٹی آئی دور کے آرڈیننس اور عدالتی فیصلوں کی روشنی میں کی گئیں۔

عدالت نے نیب پر سالانہ اخراجات اور ریکوری کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کتنے سیاستدان بےقصور ثابت ہوئے اور کتنے جیل میں گئے؟ یہ تفصیل بھی دیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ تفصیل میں یہ بھی بتائیں کہ کس سیاسی جماعت کے کتنے سیاست دان قید ہوئے؟

چیف جسٹس نے آج کی سماعت کا فیصلہ لکھواتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے نیب سے پوچھا کہ وہ اپیلوں کی حمایت کر رہے ہیں یا مخالفت، نیب کی جانب سے کہا گیا کہ وہ اپیلوں کی حمایت کرتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے وفاقی اور پنجاب حکومت کو آئندہ سماعت پر بانی پی ٹی آئی بذریعہ ویڈیو لنک حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 16 مئی تک ملتوی کر دی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top