منگل، 17-ستمبر،2024
( 13 ربیع الاول 1446 )
منگل، 17-ستمبر،2024

EN

قومی اسمبلی میں مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن ایکٹ ترمیمی بل منظور

06 اگست, 2024 12:35

قومی اسمبلی نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترامیم کی تجویز پیش کرنے والے بل کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت قانون سازوں کو بعد میں اپنی پارٹی وابستگی تبدیل کرنے سے روکا جا سکے گا۔

اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔

اپوزیشن کے شدید احتجاج اور شور شرابے کے درمیان یہ بل کثرت رائے سے منظور کیا گیا۔

مزید پڑھیں:قومی اسمبلی: اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نمازِ جنازہ ادا، قتل کیخلاف مذمتی قرارداد بھی منظور

دریں اثنا الیکشن ایکٹ ترمیمی بل منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا جبکہ الیکشن ایکٹ ترمیمی بل پر غور کی تحریک بھی پیش کی گئی جسے ایوان نے منظور کرلیا۔

تحریک بلال اظہر کیانی کی جانب سے پیش کی گئی جس کی اپوزیشن نے شدید مخالفت کی۔ اپوزیشن ارکان نے ایوان میں احتجاج کیا اور نعرے بازی کی اور اسپیکر کے اسٹیج کو گھیر لیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔

دریں اثنا علی محمد خان نے ترمیمی بل میں ترمیم پیش کی جس کی وزیر قانون نے مخالفت کی۔

دوسری جانب وزیر قانون اعظم نذیر نے کہا کہ یہ قانون سازی آئین کی روح کے مطابق ہے نہ کہ غیر آئینی۔ علی محمد خان نے کہا کہ یہ قانون سازی ہمارا راستہ روکنے کے لیے ہے۔ ہمارے 41 ارکان نے حلف نامہ دیا کہ ان کا تعلق سنی اتحاد کونسل سے ہے۔

علی محمد خان نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ایک سیاسی جماعت تھی، ہے اور رہے گی۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے استفسار کیا کہ کیا پی ٹی آئی 39 ارکان کے لیے حلال اور 41 ارکان کے لیے حرام ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس ترمیمی بل کو مسترد کرتے ہیں، قانون سازی کرتے ہیں لیکن یہ ملک کے مفاد میں ہونا چاہیے، ہم اس قانون سازی کے خلاف عدالت جائیں گے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top