ہفتہ، 27-جولائی،2024
( 21 محرم 1446 )
ہفتہ، 27-جولائی،2024

EN

9 مئی پورے پاکستان کا مقدمہ ہے، ملوث افراد کو سزا دینا پڑیگی: ترجمان پاک فوج

07 مئی, 2024 14:11

افواج پاکستان کے ترجمان میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ 9 مئی افواج کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کے عوام کا مقدمہ ہے۔

ترجمان انٹر سروسز پبلک ریلیشنز میجر جنرل احمد شریف نے راولپنڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی افواج کا نہیں پورے پاکستان کے عوام کا مقدمہ ہے، 9 مئی کے ذریعے عوام اور فوج میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی،9 مئی میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک نہ پہنچایا تو نظام انصاف پر سوالیہ نشان ہے، فوج، ایجنسیوں کے خلاف ذہن سازی کی گئی۔

ترجمان افواج پاکستان نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کو دیکھ کر انسان خون کے آنسو روتا ہے، 9 مئی کے ناقابل تردید شواہد عوام کے پاس بھی ہیں، ہم سب نے دیکھا کس طرح لوگوں کی ذہن سازی کی گئی، سب نے دیکھا عوام کس طرح انتشاری ٹولے سے پیچھے ہٹے۔

مزید پڑھیں:ہائی کورٹ کے ججوں کے خطوط پر سپریم کورٹ میں ازخود نوٹس کی سماعت جاری

حالیہ دہشتگردی کے پچھے افغان شہری ہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر

ترجمان افواج پاکستان میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلا ف طویل جنگ لڑی ہے، خطے کے استحکام کیلئے پاکستان کا کردار سب سے اہم ہے، دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں، اس بات کے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ ٹی ٹی پی پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین استعمال کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فورسز کی اولین ترجیح ملک میں امن و امان کا قیام ہے اور دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو دبانے کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے، پاکستان طویل عرصے سے افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔ اب پانچ لاکھ سے زائد غیر قانونی افغان اپنے ملک واپس جا چکے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان طویل عرصے سے افغان مہاجرین کی مدد کررہا ہے، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی سرکوبی کیلئے ہر حد تک جائیں گے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ حالیہ دہشت گردی کے تانے بانے افغان سرزمین سے جاکر ملتے ہیں، افغان حکومت دوحہ معاہدے پر عمل نہیں کررہی، مچھ ایف سی کیمپ پر دہشت گردوں کا حملہ جوانوں نے ناکام بنایا، غیر قانونی مقیم افراد کی واپسی کا فیصلہ حکومت کی طرف سے کیا گیا۔

چینی باشندوں پر حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی:ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بشام میں چینی باشندوں پر حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی، 23اپریل کو پشین حملے میں 3دہشت گرد ہلاک اور ایک زخمی گرفتار ہوا، کسی کو ملک کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، بی ایل اے کے دہشت گردوں کے حملوں کو ناکام بنایا، پاک فوج نے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا۔

ترجمان افواج پاکستان نے کہا کہ آپریشن مرگ بار سرمچار میں متعدد دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا،2024میں سیکیورٹی فورسز نے 13ہزار 135آپریشن کیے، آپریشن کے دوران 239دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا، سیکیورٹی فورسز نے آپریشن میں 396دہشت گردوں کو گرفتار کیا، رواں سال 2افسران اور 60سپاہیوں نے جام شہادت نوش کیا، پوری قوم اپنے شہید جوانوں کو سلام پیش کرتی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ اسمگلنگ، منشیات، بجلی چوری، ذخیرہ اندوزی کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، بھارت نے کشمیریوں کی آواز دبانے کیلئے حلقہ بندیوں میں تبدیلیاں بھی کیں، ہم مظلوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم کشمیریوں کی سفارتی، اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مظلوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم کشمیریوں کی سفارتی، اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے، بھارت کشمیریوں کی جمہوری آواز کو دبانا چاہتا ہے، بھارتی فوج کنٹرول لائن پر معصوم شہریوں کو نشانہ بنارہی ہے، پاکستانی فوج نے بھارتی جارحیت کا ہر بار منہ توڑ جواب دیا۔

لا پتا افراد کی تعداد کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے:ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر نے خاتون صحافی کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کا معاملہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے، لاپتہ افراد کی تعداد کو میڈیا پر بڑھا چڑھا کر پیش کیاجاتا ہے، لاپتہ افراد کی تعداد 10ہزار سے زائد ہے، 7ہزار معاملات حل ہوچکے ہیں، حال ہی میں مارے گئے کچھ دہشت گردوں کا نام لاپتہ افراد میں شامل تھا، کئی ترقیاتی ممالک میں لاپتہ افراد کی تعداد لاکھوں میں ہے، ہمارے ہاں لاپتہ افراد کے معاملے پر پروپیگنڈا کیا جاتا ہے، پروپیگنڈے میں کچھ سیاسی عناصر،این جی اوز اور کچھ میڈیا نمائندے شامل ہیں،کئی ترقیاتی ممالک میں لاپتہ افراد کی تعداد لاکھوں میں ہے،

پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ ہم نے دیکھا چند گھنٹوں میں صرف فوجی تنصیبات پر حملے ہوئے، جھوٹ اور فریب اب نہیں چل سکتا، لندن فسادات پر دن رات عدالتیں لگیں سخت سزائیں دی گئیں، کیپٹل ہل واقعے پر مباحثے نہیں ہوئے، سزائیں دی گئیں، پیرس ریلوے میں جوڈیشل سسٹم فوری حرکت میں آیا، سزائیں دی گئیں، سزائیں دینے کا مقصد ایسے واقعات کو دوبارہ رونما ہونے سے روکنا ہے، جن ممالک میں سزائیں دی گئیں وہاں پر کسی نے فوج پر حملہ نہیں کیا تھا۔

پاک فوج جوڈیشل کمیشن کیلئے تیار ہے:: ترجمان پاک فوج

پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن وہاں بنتا ہے جہاں کوئی ابہام ہو، ہم تیار ہیں بنائیں جوڈیشل کمیشن تمام واقعات کا احاطہ کرے، جوڈیشل کمیشن 2014کے دھرنے، پارلیمنٹ پر حملے کی بھی تحقیقات کرے، کیسے خیبرپختونخوا کے وسائل سے اسلام آباد پر دھاوا بولا گیا، اس بات کی بھی تحقیقات کریں آئی ایم ایف کو کیسے خطوط لکھے گئے، جوڈیشل کمیشن اس بات کا بھی احاطہ کرے فنڈنگ کہاں سے آرہی تھی اور کہاں جارہی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کرنے والوں کو سزا نہ دی گئی تو کسی کی جان، مال، عزت محفوظ نہیں رہے گی، آزادی اظہار رائے کے پیچھے چھپ کر ملک کی عزت داؤ پر لگانے کی اجازت نہیں دیں گے،اگر جھوٹ اور نفرت کیخلاف ایکشن نہ لیا تو معاشرے کی بنیادیں ہل کر رہ جائیں گی،سزائیں دینے کا مقصد ایسے واقعات کو دوبارہ رونما ہونے سے روکنا ہے، کیا ہم ایک اور 9مئی کا انتظار کررہے ہیں؟

ملک میں عام انتخابات پر پاک فوج کا ردعمل:

افواج پاکستان کے ترجمان نے حالیہ الیکشنز پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ 8فروری کو ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ تقریباً 47 فیصد تھا، 8 فروری کو ساڑھے 6 کروڑ ووٹرز نے ووٹ کاسٹ کیا، مخصوص سیاسی جماعت کو کل آبادی کا ساڑھے 7فیصد ووٹ پڑا، 92 فیصد آبادی ان کے بیانیے کے ساتھ نہیں کھڑی ہوئی، پاک فوج سب سے زیادہ قابل اعتماد ادارہ ہے، بیانیے گھڑے اور بنائے جاتے ہیں، کیا عوام کا ووٹ ان کے حق میں تھا؟ ایبسلوٹلی ناٹ، ہم کسی خاص سیاسی سوچ کو لے کر آگے نہیں بڑھتے،ہمارے لیے عوام کی نمائندہ تمام جماعتیں قابل احترام ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ  سیاسی انتشاری ٹولہ قوم سے صدق دل سے معافی مانگے،فساد برپا کرنے والے انتشاری ٹولے سے بات چیت نہیں ہوسکتی، شہداء کی تضحیک کرنے والوں سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی، عام انتخابات میں فوج کا کوئی عمل خل نہیں تھا، الیکشن میں فوج کی مداخلت کا مذموم بیانیہ آگے بڑھایا گیا۔

فوجی اداروں نے قومی خزانے میں اربوں روپے ٹیکس جمع کرائے:افواج پاکستان

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہمارا ایک ہی سوال ہے الزامات کے ثبوت سامنے رکھے جائیں، جمہوریت کو غیر جمہوری رویوں سے خطرہ ہے، فوجیوں کی فلاح و بہبود کیلئے ایک مربوط نظام ہے، پاک فوج نے 100ارب روپے ٹیکسز کی مد میں جمع کرائے، پاک فوج کے ذیلی اداروں نے 260ارب روپے ٹیکسز جمع کرائے، ڈی ایچ اے نے 23ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے، این ایل سی نے ساڑھے 3ارب روپے جمع کرائے۔

شہداء کے لواحقین کی ذمہ داری کس کی ہے؟:ڈی جی آئی ایس پی آر

پریس کانفرنس کے دوران میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ پاک فوج کی خدمات کی قیمت ادا نہیں کی جاسکتی، کیا شہدا کے لواحقین کی ذمے داری ہماری نہیں؟ پاک فوج کے اداروں میں لاکھوں سویلین کام کرتے ہیں، حاضر سروس فوجی فلاحی اداروں میں آٹے میں نمک کے برابر ہیں، تنقید کرنے والے خود ڈی ایچ اے میں رہنا پسند کرتے ہیں، پاک فوج، ذیلی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا سمجھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایف سی میں فوج کا کردار سہولت کاری کا ہے، ہمارا کام اتھارٹیز کی مدد کرنا ہے، ان کی جگہ لینا نہیں، دنیا بھر میں حکومتیں اپنی فوج کی صلاحیتیں استعمال کرتی ہیں، کئی حکومتوں نے معاشی منصوبوں میں فوج کو استعمال کیا، جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے فوج کیخلاف باتیں پھیلائی گئیں۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ فوجی ہونے سے پہلے پاکستان کے شہری بھی ہیں، پاک فوج میں خود احتسابی کا شفاف اور کڑا عمل ہے، کسی بھی خلاف ورزی پر احتساب کا نظام شروع ہوتا ہے، ہمارا احتسابی نظام الزامات نہیں، حقائق پر کام کرتا ہے، ہائیکورٹس کے ججز کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو سیاسی معاملات میں الجھانے کا فائدہ نہیں، پاکستان میں کسی کو اڈے دیے گئے نہ دیں گے، پاکستان غیر قانونی تجارت کے حق میں نہیں، تجارت کی آڑ میں اسمگلنگ، منشیات، اسلحے اور دہشت گردوں کی آمد کی اجازت نہیں دے سکتے، پاکستان اور افغانستان کی سرحد انتہائی دشوار گزار ہے، حکومت پاکستان نے اپنے وسائل سے افغان سرحد پر باڑ لگائی، پاک افغان سرحد2600کلو میٹر سے زائد طویل ہے، البتہ کچھ عرصہ قبل باڑ کاٹنے والے 7دہشت گرد مارے گئے، افغانستان میں دہشت گردی کی سہولت کاری بڑھ رہی ہے،  بارڈر مینجمنٹ دوطرفہ ہوتی ہے۔

میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ قانونی سرگرمیاں روکنا دوطرفہ ذمے داری ہے، افغان سرحد کو نارمل بارڈر بنانا ہے، پاکستان میں افغان شہریوں کی بڑی تعداد موجود ہے،  باڑ کی وجہ سے سرحد پر نقل و حرکت چیک ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات روز روشن کی طرح عیاں ہیں،  بہاولنگر میں افسوس ناک واقعہ پیش آیا،بہاولنگر واقعے پر بھی پروپیگنڈا کیا گیا۔ سعودی عرب کے ساتھ دیرینہ، برادرانہ اور احترام کے تعلقات ہیں، سعودی عرب سے دیرینہ دفاعی تعلقات مزید مضبوط ہورہے ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top