ہفتہ، 27-جولائی،2024
( 21 محرم 1446 )
ہفتہ، 27-جولائی،2024

EN

یورپ میں شاہی خاندان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے قانون سازی

20 جنوری, 2024 13:47

 

معاشی مشکلات سے دوچار پاکستان اب تک طبقہ اشرافیہ سے ٹیکس حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے، ایسے وقت میں یورپ میں بادشاہوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے قانون سازی کی جا رہی ہے۔

ہالینڈ کی پارلیمنٹ بادشاہ ولیم الیگزینڈن کے خاندان کو ٹیکس کی ادائیگی کیلئے ووٹنگ کرنیوالی ہے۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہالینڈ کے قانونی ماہرین کہتے ہیں اس انقلابی قدم کیلئے آئین میں ترمیم کرنی پڑیگی مگر ابتدائی ووٹنگ کی جا سکتی ہے اور اسکے لئے صرف سادہ اکثریت کی ضرورت ہو گی۔

اس تجویز کو کافی حمایت حاصل ہے کیونکہ بائیں بازو کی سوشلسٹش پارٹی کے ایک قانون ساز نے اس مسئلے پر بحث کے دوران کہا تھا کہ "نیلے خون کے لیے نیلے رنگ کے لفافے” کی ضرورت ہے، نیلے رنگ کے لفافے کا حوالہ دینے کی وجہ یہ ہے کہ ٹیکس کے نیلے خطوط ڈچ میل باکسز میں پہنچتے ہیں۔

انتہائی دائیں بازو کے ڈچ سیاست دان گیرٹ وائلڈرز، جن کی پارٹی نے نومبر میں پارلیمانی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی لیکن ان کے پاس اکثریت نہیں تھی، وہ بھی اس تبدیلی کے حامی ہیں۔

حالانکہ سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم مارک روٹے نے اپنی 13 سالہ مدت کے دوران شاہی خاندان کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے اختلاف کیا تھا۔

مارک روٹے نے کہا کہ آئینی ترمیم "بہت پیچیدہ” تھی لیکن پارلیمنٹ کے ارکان جو شاہی خاندان پر ٹیکس لگانے کی حمایت کرتے ہیں امید کرتے ہیں کہ نئی مخلوط حکومت تبدیلی کا باعث بن سکتی ہے۔

ڈچ شاہی خاندان ٹیکس دہندگان سے اپنی نجی آمدنی کے اوپر ٹیکس فری رقم وصول کرتا ہے۔

2024 میں، بادشاہ، ان کی اہلیہ ملکہ میکسیما، ان کی بیٹی اور مستقبل کی وارث شہزادی امالیا، اور ان کی والدہ، سابقہ ملکہ بیٹریکس کو مجموعی طور پر 11.6 ملین یورو ملے۔

شاہی خاندان نے کوویڈ وبائی مرض کے دوران ملکی حالات کی بنا پر مقبولیت کھوتا جا رہا ہے کیونکہ اب صرف 55٪ فیصدبادشاہت کی حمایت کرتے ہیں ، جبکہ اس سے پہلے 70 فیصد شاہی نظام کی حمایت کرتے تھے۔

یہ پڑھیں : برطانیہ کے شاہی خاندان پر مشتمل سیریز ’دی کراؤن‘ میں ہمایوں سعید بھی شامل

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top