منگل، 17-ستمبر،2024
( 13 ربیع الاول 1446 )
منگل، 17-ستمبر،2024

EN

اسرائیل غزہ میں مستقل جنگ بندی کی تجویز پر راضی ہو گیا ہے، امریکی صدر

01 جون, 2024 13:37

امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل اور غزہ کی جنگ بندی کے حوالے سے اہم انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے جنگ بندی کی تجویز پر اتفاق کیا ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے یہ اعلان جمعے کی سہ پہر وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا جہاں انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے جنگ کے خاتمے کے لیے ایک جامع نئی تجویز پیش کی ہے، یہ پائیدار جنگ بندی کا روڈ میپ ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن کے مطابق نئی تجویز تین مراحل پر مشتمل ہے۔ پہلا مرحلہ: چھ ہفتوں کے لئے مکمل جنگ بندی کے ساتھ ساتھ غزہ کے تمام آبادی والے علاقوں سے اسرائیلی افواج کا انخلا ممک ہوگا۔

مزید پڑھیں:اسرائیلی فوج کی رفح کے علاقوں میں شدید بمباری، 37 فلسطینی شہید

اس اقدام سے غزہ کی پٹی میں قید متعدد یرغمالیوں کو بھی رہا کیا جائے گا جن میں خواتین اور بزرگ بھی شامل ہیں جنہیں اسرائیل میں سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کے بدلے رہا کیا جائے گا۔

امریکی صدر نے امریکی یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تجویز قطر کے ذریعے فلسطینی گروپ حماس تک پہنچائی جائے گی۔

دوسری جانب حماس نے بھی بائیڈن کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے اور ‘مستقل جنگ بندی، غزہ کی پٹی سے اسرائیلی قابض افواج کے انخلاء، تعمیر نو اور قیدیوں کے تبادلے’ کا مطالبہ کیا ہے۔

حماس گروپ نے یہ بھی کہا کہ وہ ان اقدامات کو شامل کرنے والی کسی بھی تجویز کا "مثبت اور تعمیری” جواب دینے کے لئے تیار ہے۔

جو بائیڈن کا یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے جنوبی شہر رفح میں پیش قدمی کے باعث جنگ بندی کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔

رفح پر اسرائیلی حملوں میں اب تک درجنوں افراد شہید ہو چکے ہیں، اکتوبر کے اوائل میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ پر اسرائیل کی بمباری میں 36 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top