اتوار، 8-ستمبر،2024
( 05 ربیع الاول 1446 )
اتوار، 8-ستمبر،2024

EN

میرے دل میں انتقام کی تمنا نہیں، چاہتا ہوں گھروں میں خوشحالی آئے، بیروزگاری نہ ہو: نواز شریف

21 اکتوبر, 2023 20:43

لاہور: قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف کا کہنا ہے کہ میرے دل میں انتقام کی کوئی تمنا نہیں ہے، نواز شریف کی تمنا ہے قوم کے لوگ خوشحال ہوجائیں، تمنا ہے گھروں میں خوشحالی آئے، روشنی کے چراغ جلیں، چاہتا ہوں ملک میں روزگار ملے، بیروزگاری نہ ہو۔

مسلم لیگ (ن) کے مینار پاکستان میں سیاسی پاور شو سے سابق وزیراعظم اور قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف کا جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بہت سال کے بعد آپ سے ملاقات ہورہی ہے، آپ سے پیار کا رشتہ قائم و دائم ہے،اس رشتے میں کوئی فرق نہیں آیا، آپ کے چہروں پر جو پیار کا رشتہ دیکھ رہا ہوں اس پر ناز ہے۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ جب بھی موقع ملا دن رات ایک کرکے پاکستان کے مسائل حل کیے، جب بھی موقع ملا بڑے خلوص کیساتھ عوام کی خدمت کی، مجھے جیلوں میں ڈالا گیا، ملک بدر کیا گیا، جعلی کیسز بنائے گئے، شہباز شریف، مریم نواز اور پوری ن لیگی قیادت کیخلاف کیسز بنائے گئے، کون ہے جو ہر چند سال بعد نواز شریف کو اسکے پیاروں اور قوم سے جدا کردیتا ہے؟۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم تو پاکستان کی تعمیر کرنے والوں میں سے ہیں، ہم نے ملک کیلئے ایٹم بم بنایا، پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا، ہم نے ملک سے لوڈشیڈنگ ختم کی، لوڈشیڈنگ 2013 میں عروج پر تھی، گھروں میں بجلی نہیں آتی تھی، کچھ دکھ درد ایسے ہوتے ہیں جنہیں انسان کچھ دیر کیلئے فراموش کرسکتا ہے، کچھ زخم ایسے ہوتے ہیں جو کبھی نہیں بھرتے، جو پیارے آپ سے جدا ہوجاتے ہیں وہ کبھی واپس نہیں آتے، جب بھی باہر سے آتا تھا والدہ اور اہلیہ استقبال کرنے کیلئے کھڑی ہوتی تھیں، آج جب گھر جاؤں گا تو میری والدہ اور اہلیہ استقبال کیلئے نہیں ہوں گی، والد، والدہ، اہلیہ کا انتقال ہوا جنہیں قبر میں نہیں اتار سکا، اہلیہ کا انتقال ہوا تو مجھے جیل میں اطلاع دی گئی، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے کہا تھا میری لندن میں اہلیہ سے بات کرادو، جیل سپرنٹنڈنٹ کو کہا اہلیہ سے متعلق پوچھنا چاہتا ہوں، جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا ہمیں اجازت نہیں کہ آپ کی بات کرائی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: کہتے تھے (ن) سے (ش) نکل جائیگی، دیکھ لو (ن) بھی اور (ش) بھی کھڑی ہے: مریم نواز

انہوں نے کہا کہ چھوٹا سا سیل تھا، چارپائی مشکل سے آتی تھی اور ایک چھوٹی سی کرسی تھی، ڈھائی گھنٹے کے بعد جیل سپرنٹنڈنٹ کا جونیئر آکر کہتا ہے آپکی اہلیہ انتقال کر گئیں، مریم کا سیل میرے سیل سے کچھ فاصلے پر تھا لیکن ملاقات کی اجازت نہیں تھی، جیل والوں کو کہا ساتھ لے جائیں مریم نواز کو بتاؤں گا کہ انکی والدہ انتقال کر گئیں، چیئرمین پی ٹی آئی کا نام نہیں لینا چاہتا، اینٹ کا جواب پتھر سے دینے والا نہیں۔

قائد ن لیگ کا کہنا تھا کہ کلنٹن بہت زور لگا کر کہہ رہا تھا کہ آپ نے ایٹمی دھماکے نہیں کرنے، کلنٹن نے کہا ہم آپ کو 5 ارب ڈالر دیں گے ایٹمی دھماکے نہ کریں اور بھی کئی لیڈرز کے فون آرہے تھے کہ دھماکے نہیں کرنے، پیشکش کا وزارت خارجہ میں ریکارڈ موجود ہوگا، پچھلی حکومت کے لوگ ایک ایک ارب ڈالر کیلئے بھیک مانگ رہے تھے، ضمیر نہیں مانتا تھا کہ میں اس کی بات مانوں جو پاکستان کے خلاف ہو، یہ ہمارا ملک ہے، میں بھی اسی وطن کی مٹی سے پیدا ہوا ہوں، میں بھی ایک سچا پاکستانی ہوں، پاکستان کی محبت میرے سینے میں ہے۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر فارغ کردیا گیا، یہ کہاں کا فیصلہ ہے، پاکستانی قوم اس فیصلے سے اتفاق نہیں کرتی، ملک آج بربادیوں کی حد تک چلا گیا ہے، میرے دور میں پیٹرول 60 روپے لیٹر ملتا تھا، آج پاکستان میں پیٹرول اور ڈالر کتنے کا ملتا ہے؟، میرے زمانے میں ڈالر 104 روپے کا تھا، آج ڈالر 250 روپے سے بھی اوپر ہے، ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ سے مہنگائی کا طوفان ہے، نواز شریف نے ڈالر کو ہلنے نہیں دیا اس لیے نکالا گیا۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میرے دور میں ملک ترقی کی طرف چل رہا تھا، ملک میں عوام کو ادھار لیکر بجلی کا بل دینا پڑتا ہے، ملک میں لوگ خودکشیاں کررہے تھے، مہنگائی کا سلسلہ بہت پہلے کا شروع ہوچکا تھا، ہمارے زمانے میں چینی 50 روپے فی کلو تھی، آج چینی 250 روپے فی کلو ہے، میرے دور میں پاکستان ایشین ٹائیگر بننے جارہا تھا، 2 سال تو میں پاکستان میں مقدمے بھگت رہا تھا، ہمارے دور میں دھرنے ہورہے تھے، آپ کو تو پتہ ہے دھرنے کون کرارہا تھا، ہم نے دھرنوں کے باوجود گھروں میں بجلی پہنچادی تھی، ہم دھرنوں کے باوجود موٹر وے بناتے چلے گئے، گلگت سے اسکردو موٹر وے بھی نواز شریف نے بنائی، لواری ٹنل بھی اللہ کے فضل سے ہم نے بنائی، گوادر سے کوئٹہ تک موٹر وے کس نے بنائی، پشاور سے اسلام آباد موٹر وے کس نے بنائی؟۔

ان کا کہنا تھا کہ میری تمنا ہے قوم کو لوگ خوشحال ہوجائیں، زخم اتنے لگے ہیں وہ بھرتے بھرتے وقت لگے گا، مریم سے پوچھیں وہ اذیت کا لمحہ کیسے کوئی بھلا سکتا ہے، مریم کو جب قیدی باپ کے سامنے گرفتار کیا جارہا تھا، میرے دل میں انتقام کی کوئی تمنا نہیں ہے، نواز شریف کی تمنا ہے قوم کے لوگ خوشحال ہوجائیں، تمنا ہے گھروں میں خوشحالی آئے، روشنی کے چراغ جلیں، چاہتا ہوں ملک میں روزگار ملے، بیروزگاری نہ ہو۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top