اتوار، 8-ستمبر،2024
( 05 ربیع الاول 1446 )
اتوار، 8-ستمبر،2024

EN

برطانیہ میں ’ورچوئل جنسی زیادتی‘ کا پہلا کیس رپورٹ

04 جنوری, 2024 16:41

 

16 سالہ برطانوی لڑکی نے دعویٰ کیا ہے کہ میٹاورس میں اُسے عملی طور پر ’اجتماعی زیادتی‘ کا نشانہ بنایا گیا ہے جس پر پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

برطانیہ میں پولیس ایک ورچوئل رئیلٹی (VR) گیم میں مبینہ ریپ کے پہلے کیس کی تحقیقات کر رہی ہے جس میں ایک 16 سالہ لڑکی کو آن لائن ’میٹاورس‘ میں ’جنسی زیادتی‘ کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

امریکی میڈیا ’نیویارک پوسٹ‘ نے رپورٹ کیا ہے کہ لڑکی کے اَوتار (ڈیجیٹل کردار) کے ساتھ آن لائن اجنبیوں کی جانب سے اجتماعی عصمت دری کی گئی ہے جس کے بعد سے 16 سالہ لڑکی ذہنی طور پر بے حد پریشان ہے۔

رپورٹ کے مطابق نوجوان لڑکی نے آن لائن ڈیجیٹل گیم کھیلنے کے دوران ورچوئل رئیلٹی ہیڈسیٹ پہن رکھا تھا جب اسے مردوں کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا، اگرچہ اسے کوئی جسمانی چوٹ نہیں آئی ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واضح نہیں ہے کہ مبینہ جرم کے وقت نوعمر لڑکی کیا کھیل کھیل رہی تھی۔

دوسری جانب اس منفرد کیس سے متعلق تفتیشی افسروں کا کہنا ہے کہ 16 سالہ لڑکی جذباتی اور نفسیاتی طور پر شدید صدمے سے دوچار ہوئی ہے جس طرح حقیقی دنیا میں جنسی زیادتی کا شکار خواتین محسوس کرتی ہیں۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ کیس پولیس کے لیے تفتیش کا پہلا ’ورچوئل جنسی‘ جرم ہے۔

اس کیس سے متعلق ایک سینئر افسر نے کہا ہے کہ ورچوئل جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکی کو کسی ایسے شخص کی طرح نفسیاتی صدمے کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کے ساتھ جسمانی طور پر زیادتی کی گئی ہو، متاثرہ لڑکی پر جذباتی اور نفسیاتی اثر پڑا ہے جو کسی بھی جسمانی چوٹ سے زیادہ طویل ہوتا ہے۔

افسر نے مزید کہا ہے کہ ’یہ کیس قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے بہت سے چیلنجز کا باعث بنا ہوا ہے کیونکہ اس قسم کے ورچوئل جرائم کے لیے تاحال کوئی قانون سازی نہیں کی گئی ہے۔‘

میٹا نے اس کیس پر کیا ردِ عمل دیا ہے؟

ہورائزن ورلڈز میں ورچوئل جنسی جرائم کی متعدد رپورٹس موصول ہوئی ہیں۔

فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا کے مطابق، میٹا کے ذریعے چلائی جانے والی VR گیم ایک مفت سروس ہے۔

میٹا کے ایک ترجمان نے کہا کہ ’جس طرح کے رویے کو بیان کیا گیا ہے اس کی ہمارے پلیٹ فارم پر کوئی جگہ نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ تمام صارفین کے لیے ہمارے پاس ذاتی حدود نامی ایک خودکار تحفظ ہے جو ان لوگوں کو آپ سے چند فٹ دور رکھتا ہے جنہیں آپ نہیں جانتے۔‘

یہ پڑھیں :اڈیالہ جیل : قیدیوں نے ساتھی قیدی کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top