اتوار، 8-ستمبر،2024
( 05 ربیع الاول 1446 )
اتوار، 8-ستمبر،2024

EN

جسٹس (ر) مظاہر نقوی مس کنڈکٹ کے مرتکب قرار، جوڈیشل کونسل نے برطرفی کی سفارش کردی

07 مارچ, 2024 20:30

سپریم جوڈیشل کونسل نے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس (ر) مظاہر نقوی کو مس کنڈکٹ کا مرتکب قرار دیتے ہوئے انہیں برطرف کرنے کی سفارش کردی ہے۔

سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف دائر درخواست پر تحریری فیصلہ (رائے) جاری کردی گئی۔

اپنی رائے میں سپریم جوڈیشل کونسل نے لکھا کہ جسٹس (ر) مظاہر نقوی نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور وہ مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے۔

تحریری فیصلے میں سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر نقوی کو برطرف کرنے کی سفارش کی اور اپنی رائے منظوری کے لیے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کردی ہے۔

ججز پر اگر الزامات عائد ہوں تو انہیں عوامی سطح پر زیر بحث لایا جا سکتا ہے

رائے میں کہا گیا کہ سپریم یا ہائی کورٹ کے ججز پر اگر الزامات عائد ہوں تو انہیں عوامی سطح پر زیر بحث لایا جا سکتا ہے، کچھ ججز کی جانب سے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا اگر الزامات پر جواب دیں گے تو وہ بھی مس کنڈکٹ کے زمرے میں آئے گا۔

سپریم جوڈیشل کونسل نے کہا کہ ججز کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل پانچ کے مطابق ججز کو عوامی شہرت کے پیچھے نہیں بھاگنا چاہیے، جوڈیشل کونسل نے جائزہ لیکر رائے دی کہ اگر کوئی جج اپنے اوپر لگے الزامات کی وضاحت کرتا ہے یا جواب دیتا ہے تو یہ کونسل رول پانچ کی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔

کونسل  نے اپنی رائے میں لکھا کہ ججز کی جانب سے اپنے خدشات ظاہر کرنے کے بعد جوڈیشل کونسل کے رول پانچ میں ترمیم کی جاتی ہے، جس کے مطابق کوئی جج اپنے اوپر لگے الزام کا جواب دے سکے گا، ترمیم شدہ کونسل رول پانچ کے تحت کسی تنازع یا سیاسی نوعیت کے سوال کا جواب نہیں دے گا۔

مظاہر نقوی کیخلاف موصول ہونے والی 9 شکایات کا جائزہ

کونسل نے رائے دی کہ سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف موصول ہونے والی 9 شکایات کا جائزہ لیا گیا اور انہیں شوکاز نوٹس جاری کر کے 14 دن میں جواب جمع کرانے کی مہلت دی گئی مگر انہوں نے اپنی صفائی میں کچھ بھی پیش نہیں کیا۔

جوڈیشل کونسل نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 209کی شق 6کے تحت مظاہر نقوی کو مس کنڈکٹ کا مرتکب قرار دیا جاتا ہے، لہٰذا انہیں جج عہدے سے برطرف کیا جانا چاہیے تھا۔

تحریری فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل نے ججز کے خلاف 5 دیگر شکایات عدم شواہد کی بنیاد پر خارج کر دیں۔

اس کے علاوہ سپریم جوڈیشل کونسل نے بلوچستان ہائی کورٹ کے ایک جج کے خلاف شکایت کی بنیاد پر 14 روز میں جواب جمع کرانے کے لیے شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top