منگل، 17-ستمبر،2024
( 13 ربیع الاول 1446 )
منگل، 17-ستمبر،2024

EN

مسلم لیگ ن کے سردار ایاز صادق اسپیکر قومی اسمبلی منتخب

01 مارچ, 2024 10:12

 

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اسپیکر کے انتخاب کا عمل مکمل ہوگیا ہے۔

مسلم لیگ ن کے سردار ایاز صادق 199 ووٹ حاصل کرکےاسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہوگئے ہیں ۔

جب کے سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عامر ڈوگر نے 91ووٹ حاصل کئے۔

کاسٹ ہونے والے ووٹ کی تعداد 291 تھی ،جس میں سے ایک ووٹ ضائع ہوا۔

اجلاس کی کاروائی شروع ہوتے ہی سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے نعرے بازی شروع کردی۔

پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ گلا کٹ بھی جائے تب بھی ہم آواز اٹھائیں گے، ہم نے بانی پی ٹی آئی کو اسمبلی میں واپس لانا ہے۔

عمرایوب نے مزید کہا کہ ایوان میں اس وقت اجنبی ارکان موجود ہیں، اجنبی ارکان کو آج ہونے والی ووٹنگ سے روکا جائے، عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا۔

عمر ایوب نے کہا کہ یہاں پر اس وقت ہاؤس ہی مکمل نہیں، جب ہاؤس مکمل ہی نہیں تو کیسے اسپیکر کےا لیکشن ہوسکتے ہیں، آئین کے مطابق ممبران موجود نہیں تو کیسے انتخاب ہوگا۔

عمر ایوب نے کہا کہ یہ ہاؤس آر او کی مرضی سے نہیں چل سکتا کہ فارم 47کے مطابق چلایا جائے، ہماری خواتین کی سیٹیں مکمل نہیں، عالیہ حمزہ کا لسٹ میں نام ہے وہ نہیں ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ گوہر خان نے کہا کہ آئین کے مطابق اسپیکر الیکشن کیلئے ممبران کی تعداد مکمل ہونی چاہیے، اس وقت ہاؤس میں ہمارے 23ممبران نہیں ہیں، جناب اسپیکر آپ اس ہاؤس کے کسٹوڈین ہیں نہ کہ کسی کی پارٹی ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی بار بار اپوزیشن کو خاموش رہنے کی درخواست کرتے رہےمگر شور شرابا اور نعرے بازی جاری رہی۔

اسپیکر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جوممبر نوٹیفائی کردیے وہ ایوان کے معزز ممبران ہیں،آپ لوگ تشریف رکھیں تاکہ اسپیکر کا انتخاب ہوسکے، ایجنڈے کی کاروائی کرنے دیں سب کو موقع دیں گے۔

رانا تنویر کی تقریر کے دوران سنی اتحاد کونسل کے ارکان کا شور شرابا جاری رہا جس پر رانا تنویر نے کہا کہ
ہم نے بڑے حوصلے سے ان کی بات سنی،ان میں حوصلہ نہیں یہ بات سننا ہی نہیں چاہتے۔

سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔

ملک کی 16 ویں قومی اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کیا جائے گا، قومی اسمبلی کے اسپیکر کے لیے ن لیگ کے سردار ایاز صادق اور سنی اتحاد کونسل کے ملک محمد عامر ڈوگر کے درمیان مقابلہ ہوگا۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے طریق کار وضع کر دیا ہے جس کے مطابق انتخاب قومی اسمبلی قوائد 2007 میں درج طریقہ کار کے مطابق ہوگا۔

گزشتہ روز کی کاروائی 

گزشتہ روز کے اجلاس میں قومی اسمبلی کے 336 میں سے 302 ارکان نے حلف اٹھایا تھا۔

16 ویں قومی اسمبلی کے پہلے ہی اجلاس میں اسپیکر ڈائس کے سامنے ن لیگ اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے ایک دوسرے کے خلاف سخت نعرے بازی کی، نواز شریف کی ایوان میں آمد پر نعروں میں شدت آگئی۔

ادھر ایوان میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ اسمبلی مکمل ہونے تک اسپیکر کا انتخاب نہیں ہو سکتا، عوامی نمائندہ تب ہی بنا جا سکتا ہے جب عوام کا مینڈیٹ حاصل ہو، مینڈیٹ کے مطابق قومی اسمبلی میں ہماری تعداد 186 ہے۔

پی ٹی آئی کے رہنما عمرایوب نے کہا کہ مخصوص نشستوں پر ہماری خواتین ارکان جیل میں ہیں، اجلاس کیلئے نہیں لایا گیا۔

جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسپیکر ڈپٹی اسپیکر، اور وزیر اعظم کےانتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کر لیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ اسمبلی عوام کی نمائندگی نہیں کرتی، ووٹ استعمال نہیں کریں گے، اپوزیشن میں بیٹھیں گے۔

یہ پڑھیں : وزیراعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا انتخاب کیسے ہوگا؟

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top