منگل، 17-ستمبر،2024
( 13 ربیع الاول 1446 )
منگل، 17-ستمبر،2024

EN

چین نے ایلون مسک کے اسٹار لنک کی ٹکر میں 10 سیٹلائٹ لانچ کردیے

06 ستمبر, 2024 15:44

چینی کمپنی گی اسپیس نے اعلان کیا ہے کہ اس نے مصنوعی سیاروں کی تیسری کھیپ لانچ کی ہے جس کا مقصد ایلون مسک کی ملکیت والی اسپیس ایکس کے اسٹار لنک کے مساوی ایک میگا مجمع تشکیل دینا ہے۔

جی اسپیس نے ایک بیان میں کہا کہ لو ارتھ آربیٹ (ایل ای او) سیٹلائٹس کو شمالی صوبے شانسی میں واقع تائی یوآن سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانچ کیا گیا۔

ایل ای او سیٹلائٹ عام طور پر زمین کی سطح سے 300-2،000 کلومیٹر (186-1243 میل) کی اونچائی پر کام کرتے ہیں جو اعلی مدار میں سیٹلائٹ کے مقابلے میں سستے ہونے اور زیادہ موثر ٹرانسمیشن فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اس تازہ ترین لانچ کے ساتھ، مجمع النجوم میں اب 30 سیٹلائٹ شامل ہیں، جو 24 گھنٹے مواصلاتی خدمات کے ساتھ دنیا کے 90 فیصد حصے کا احاطہ کریں گے۔

جی اسپیس نے اپنے پہلے 20 سیٹلائٹس کو 2022 اور اس سال کے اوائل میں دو الگ الگ لانچوں کے ذریعے مدار میں بھیجا تھا۔

کمپنی تقریبا 6،000 ایل ای او سیٹلائٹس کا ایک مجموعہ تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جو عالمی براڈ بینڈ فراہم کرے گی۔

واضح رہے کہ اسپیس ایکس کا اسٹار لنک ایک بڑھتا ہوا کمرشل براڈ بینڈ مجمع ہے جس میں خلا میں تقریبا 5500 سیٹلائٹ موجود ہیں اور اسے صارفین، کمپنیاں اور سرکاری ادارے استعمال کرتے ہیں۔

ادھر چینی کمپنی جی اسپیس کا مقصد 2025 کے آخر تک دنیا بھر میں 200 ملین سے زیادہ صارفین کی خدمت کے لئے 72 سیٹلائٹس کو مدار میں رکھنا ہے۔

جی اسپیس ان متعدد چینی کمپنیوں میں سے ایک ہے جو اسٹار لنک کا مقابلہ کرنے کی امید کر رہی ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top