جمعرات، 9-مئی،2024
( 01 ذوالقعدہ 1445 )
جمعرات، 9-مئی،2024

EN

یورپی فلائنگ کار ٹیکنالوجی چین نے خرید لی، گاڑیاں جلد آسمان پر نظر آنے کا امکان

27 مارچ, 2024 17:29

ایک اڑنے والی کار کی کامیاب یورپی ٹیکنالوجی چینی کمپنی نے خرید لی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کے مطابق بی ایم ڈبلیو انجن اور عام ایندھن سے چلنے والی ایئر کار نے 2021 میں سلوواکیا کے دو ہوائی اڈوں کے درمیان 35 منٹ تک پرواز کی تھی۔

اس اڑان بھرنے والی گاڑی کو ہوائی جہاز میں تبدیل ہونے میں صرف دو منٹ کا وقت لگا تھا۔

رپورٹس میں بتایا گیا کہ اب اس کے ڈیزائن کی بنیاد پر بنائی جانے والی گاڑیاں چین کے "مخصوص جغرافیائی علاقے” میں استعمال کی جائیں گی۔

چین کی ہیبی جیانشن فلائنگ کار ٹیکنالوجی کمپنی نے ایک نامعلوم علاقے کے اندر ایئر کار طیاروں کی تیاری اور استعمال کے خصوصی حقوق خریدے ہیں۔

ایئر کار بنانے والی کمپنی کلین ویژن کے شریک بانی انتون زاجک نے کہا کہ کمپنی نے سلوواکیا کے ایک اور طیارہ ساز ادارے سے سابقہ حصول کے بعد اپنا ہوائی اڈہ اور فلائٹ اسکول تعمیر کیا ہے۔

الیکٹرانک گاڑیوں کی ترقی میں رہنمائی کرنے کے بعد چین اب فعال طور پر اڑنے والے نقل و حمل کے حل تیار کر رہا ہے۔

گزشتہ ماہ آٹوفلائٹ نامی ایک فرم نے شینزین اور ژوہائی شہروں کے درمیان مسافروں کو لے جانے والے ڈرون کی آزمائشی پرواز کی تھی۔ گاڑی کے ذریعے تین گھنٹے میں طے ہونے والا سفر ڈرون فلائٹ کی مدد سے صرف 20 منٹ میں مکمل ہوا تھا، البتہ ڈرون طیارے میں کوئی مسافر سوار نہیں تھا۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق 2023 میں چینی فرم ای ہینگ کو حکومت نے اس کی الیکٹرک فلائنگ ٹیکسی کے لیے سیفٹی سرٹیفکیٹ سے نوازا تھا۔ برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ 2028 ء تک اڑنے والی ٹیکسیاں آسمان کی باقاعدہ خصوصیت بن سکتی ہیں۔

لیکن ان ڈرون جیسے مسافر طیاروں کی طرح ایئر کار عمودی طور پر اڑان نہیں بھرتا بلکہ انہیں اڑنے اور لینڈ کرنے کے لیے رن وے کی ضرورت ہوتی ہے۔

کلین ویژن نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ اس نے ٹیکنالوجی کو کتنے میں فروخت کیا ہے۔ ایئر کار کو 2022 میں سلوواک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے فضائی قابلیت کا سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا تھا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top