جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

سپریم کورٹ کا سندھ حکومت اور میئر کراچی کو ساتھ بیٹھ کر مسائل حل کرنے کا حکم

24 جولائی, 2019 12:20

کراچی: سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کے ایم سی کی جانب سے کے الیکٹرک کو بلز کی عدم ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران جسٹس گلزار نے ریمارکس دیئے کہ جتنی بار میئرعدالت آئے ہیں اختیارات کا رونا روتے ہیں۔

کے ایم سی اور کے الیکٹرک نے ایک دوسرے پر واجبات کا الزام لگا دیا،عدالت نے ایک بار پھر فریقین کو مل بیٹھ کر معاملہ حل کرنے کی ہدایت کردی۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ایم سی کی جانب سے کے الیکٹرک کو بلز عدم ادائیگی سے متعلق سماعت میں میئر کراچی، سیکریٹری بلدیات اور کے الیکٹرک حکام عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے سندھ حکومت کے متعلقہ افسران اور میئر کراچی کے تحفظات سننے کا حکم دے دیا۔

 دوران سماعت میئر کراچی نے پھر اختیارات نہ ملنے کی شکایات کے انبار لگا دیے، میئر کراچی نے عدالت کو بتایا کہ جب اختیار نہیں دینے تھے تو الیکشن کیوں کرائے گئے۔ ذہنی دباؤ کا شکار ہوں۔ ہمارے پاس پیسے ہے ہی نہیں جس سے واجبات ادا کریں گے۔

جسٹس گلزار نے میئر کراچی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مکالمہ کیا کہ جتنی بار آپ عدالت آئے ہیں، اختیارات رونا روتے ہیں۔ جسٹس گلزار نے سندھ حکومت کے افسران سے استفسار کیا کہ آپ کیوں میئر کراچی کو اختیار نہیں دیتے ہیں، جس پر سیکریٹری بلدیات نے کہا کہ قانون کے مطابق سب اختیار میئر کو ہیں۔

سیکیٹری بلدیات نے کہا کہ ہم ان کے شکایات دور کرنے کے لئے انہیں بلاتے ہیں، مگر میئر نہیں آتے ہیں۔ عدالت نے دونوں فرقین کے دلائل سننے کے بعد کل مل کر بیٹھنے اور شکایات سننے کی ہدایت کردی۔

عدالت نے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت دو ہفتوں کے لیئے ملتوی کردی۔

پیشی کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ جہاں کے الیکڑک کے واجبات ہم پر ہیں، تو ہمارے بھی واجبات ان پر ہیں، کے الیکڑک نے سات ارب روپے ہمیں دینے ہیں، کے الیکڑک نے 1982 سے 1998 تک کیبل اور کھمبوں کا کرائے آج تک ادا نہیں کیے۔ ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں، واجبات کہاں سے ادا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے تنخواہوں میں اضافے کا بجٹ میں اعلان تو کردیا لیکن ہمیں اس کی اضافی رقم فراہم نہیں کی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top