ہفتہ، 27-جولائی،2024
( 21 محرم 1446 )
ہفتہ، 27-جولائی،2024

EN

مریم بی بی سوچتی بعد میں اور بولتی پہلے ہیں، جوبھی حکومت آئی قومی مفاد میں اس کا ساتھ دوں گا

04 جولائی, 2018 17:12

راولپنڈی :سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ ایون فیلڈ فیصلے کے بعد نوازشریف سے اختلافات کے بارے میں بتاؤں گا، مریم بی بی سوچتی بعد میں اور بولتی پہلے ہیں، جوبھی حکومت آئی قومی مفاد میں اس کا ساتھ دوں گا۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ٹیکسلا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 25 جولائی کو انتخابات کے نتیجے سے سب سامنے آجائے گا، اس مرتبہ4 نشستوں سے الیکشن لڑ رہا ہوں، پرامید ہوں، عوام منتخب کریں گے، 25 جولائی کی رات کو نتیجہ مختلف ہوگا۔

چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گورننس بہت مشکل ہے،ہرکوئی تنقیدمیں ماہرہے، پاکستان کو ترقی کے مراحل طے کرانے کیلئے ابھی بہت کام کرنا ہے، میرے حلقے میں جس کی مرضی ہے آجائے دیکھ لے کیا کام ہوئے ہیں، ہمیں جذباتی تقریروں کے بجائےعملی اقدامات کرناہوں گے۔

سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ایون فیلڈریفرنس کافیصلہ آنےدیں اس کےبعدکچھ باتیں کروں گا، حقائق بیان کروں گا،ہوا میں تیرنہیں چلانا، مفروضے بیان نہیں کرتا، ایون فیلڈریفرنس کافیصلہ آنے دیں، کچھ حقائق سامنے رکھوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روزایک پارٹی صدر نے کہا مخلوط حکومت بننی چاہیے، ایک گمنام مسلم لیگ کے ترجمان نے بھی بیان دیا، معلوم نہیں بیان کس کا ترجمان کیا کہتا ہے، یہ لیگیوں کیلئے دکھ کی بات ہے۔

چوہدری نثارنے کہا کہ بیگم کلثوم نوازکی طبیعت اب کچھ بہترہے، سوچا کچھ نکات سامنے رکھوں، کچھ عرصے سے بیان بازی ہورہی ہے،جو میرے خلاف کی
جارہی ہے، گزشتہ روز کہا نوازشریف بتائیں میرے کون سے بیان سے دکھ ہوا، میں نے کہا تھا نوازشریف کے ویسے ہی دشمن بہت ہیں مزید نہ بنائیں۔

ن لیگ کے منحرف رہنما کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں نہ چاہتے ہوئے پارٹی صدارت کیلئے نواز شریف کو ووٹ دیا، بجٹ، سینیٹ الیکشن اور ہر قانون سازی میں ن لیگ کا ساتھ دیا، ایسے بہت سے اقدامات ہوئے، جس پر میٹنگز میں اعتراضات کرتا۔

انھوں نے کہا کہ شیخ مجیب اورممبئی حملوں سےمتعلق نوازشریف نے بیان دیا، ممبئی حملوں پرنوازشریف کا بیان پاکستان کےکیس کیخلاف تھا، عدالتوں میں ممبئی حملہ کیس بھارتی عدم تعاون پر آگے نہیں بڑھا، مجھے تو میٹنگزمیں بلانا ہی چھوڑ دیا گیا تھا، اسی لیے میں خاموش رہا، ہر جگہ پارٹی کے ساتھ تعاون کیا اور قانون سازی میں ووٹ دیا، ان ساری معاملات سے بطور وزیرداخلہ نواز شریف کو آگاہ رکھا، نوازشریف سچ بتائیں ان کو میرے کون سے بیان سے دکھ ہوا۔

انتخابی نشان کے حوالے سے سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ جیپ کا انتخابی نشان سیاسی اکابرین سے مشاورت کرکے لیا، فیصلہ تھا چاروں حلقوں میں ایک نشان کیلئے آخری وقت درخواست دیں گے، میرے قریبی دوستوں کو بھی نہیں پتہ تھا الیکشن لڑوں گا یا نہیں۔

چوہدری نثار نے کہا کہ رہی سہی کسرلندن میں پوری ہوگئی،بی بی بولتی پہلےاورسوچتی بعدمیں ہے، پارٹی کے صدر نے اہم بیان دیا اور گمنام ترجمان نے اس کی تردید کردی، پارٹی کے گمنام ترجمان کو کنٹرول کون کرتا ہے، اس کا بھی پتہ چل جائے گا، پارٹی میں شیخ مجیب کو محب وطن کہنے پر کوئی پوچھ گچھ نہیں ہوتی ، سینیٹ میں مسلم لیگ کے لوگوں کو بھر دیا جاتا ہے اور خاندان کے خاندان منتخب کرا دیئے جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کویہ سوالات پوچھنے چاہئیں ورنہ ن لیگ کامقام نہیں رہےگا، کیس کو بہتراندازمیں لڑا جاسکتا تھا کوشش تھی نوازشریف سرخروہو، سپریم کورٹ اور فوج سے متعلق نوازشریف کومشورہ دیاتھا،نوازشریف کو کہا تھا، جے آئی ٹی میں فوج کے نمائندے نہیں ہونے چاہئیں۔

منحرف ن لیگی رہنما نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کیس لے جانے سے نوازشریف کو روکا تھا، کہا تھا خلاف میں فیصلہ آیا تو ن لیگ متنازع بنائے گی، یہ بھی بتایا تھا ہمارے حق میں فیصلہ آیا تو اپوزیشن متنازع بنائے گی، آج تک مخالفین کے بارے میں سیاسی تنقید کی ہے، ذاتی نہیں، اوئے کا لفظ اپنے سے چھوٹوں کیلئے بھی استعمال نہیں کرتا، اگر یہ لفظ کسی کیلئے استعمال کیا ہے تو معذرت خواہ ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن میں کوئی چوہدری نثار گروپ بننے نہیں جارہا، شروع سےایک ہی پارٹی میں رہا کوئی گروپ نہیں بنارہا، سیاست سے دلبرداشتہ ہوگیا تھا لیکن پھر عہدے سے مستعفی ہوا، شہبازشریف کہتے ہیں اداروں سے ٹکراؤ نہیں ہونا چاہیے۔

چوہدری نثار نے کہا کہ پاکستان کو ریگستان بنانے کی سازش ہورہی ہے، بڑی خاموشی سے پاکستان کو خطرناک صورتحال پر لایا جارہا ہے، کچھ دشمن تو سامنے ہیں کچھ دوست ممالک بھی سازش کا حصہ ہیں، نئی آنے والی حکومت کیلئے بڑے مسائل ہیں، ملک کو خطرات لاحق ہیں، ہر کوئی اپنی گیم کھیل رہا ہے۔

سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ کوئی بھی حکومت آئےملک کیلئے آگے بڑھی تو ان کا ساتھ دوں گا، حکومت تھوڑا کچھ دے کرغریب عوام کوبھی اسٹیک ہولڈر بناسکتی ہے، قومی مسائل کیلئے ایجنڈا تجویز کرنے والوں کی بھرپور حمایت کروں گا، کوئی گروپ نہیں بنارہا، آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہا ہوں، حکومت کوئی بھی بنائے، اس کے بعد انہوں نے ہی فیصلہ کرنا ہے۔

اانھوں نے کہا کہ واضح کردیتا ہوں ملکی مفاد اور قوم کیلئے میری آوازہمیشہ ساتھ رہےگی، الیکشن میں ہوں، لوگ نوازشریف سےاختلافات کاپوچھتےہیں، ان کو اختلافات کے بارے میں آگاہ ضرورکروں گا، نوازشریف اور ان کی بیٹی نہیں چاہتے ن لیگ سے کوئی بات نکلے،خاندانوں کو بھر دیا گیا، جس وجہ سے اختلاف رائے سامنے آیا۔

چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ شاہدخاقان کے گھرمیٹنگ ہوئی، جہاں سینئررہنماؤں نےمشاورت کی، نوازشریف کے پاس گئے اور کہا بیانیے سے نقصان ہورہا ہے، دیگر رہنما بھی نوازشریف کے پاس گئے پر کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

سوشل میڈیا کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ عالمی سوشل میڈیا بے لگام ہے، پاکستان میں بھی غلط استعمال کیا جاتا ہے، توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کی گئی تو سفیروں سے ملاقات کی، خاکوں کی اشاعت کے بعد فیس بک کے نائب صدر کو یہاں بلایا، اس کے بعد خاکوں کی اشاعت فیس بک پر رک گئی تھی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top