ہفتہ، 27-جولائی،2024
( 21 محرم 1446 )
ہفتہ، 27-جولائی،2024

EN

حکومت نے پشتون تحفظ موومنٹ کو سہراب گوٹھ میں واقع ایک میدان میں جلسے کی اجازت دے دی

13 مئی, 2018 08:39

پی ٹی ایم کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ جلسہ پرامن ہوگا اور اس میں اشتعال انگیزی نہیں کی جائے گی

پشتون تحفظ موومنٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ کراچی میں تنظیم کا جلسہ روکنے کے لیے ان کے 12 سے زائد کارکنوں اور حامیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ تنظیم کے سربراہ منظور پشتین کا ہوائی ٹکٹ منسوخ کردیا گیا ہے۔
پاکستان تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کراچی کی پرواز کا ٹکٹ منسوخ ہونے کے بعد بذریعہ سڑک کراچی پہنچ رہے ہیں۔
کراچی جاتے ہوئے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں انھوں نے کہا کہ راستے میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔ ٹوئٹر پر جاری بیان میں انھوں نے کہا کہ کوئی بھی رکاوٹ پشتونوں کے عزم کو کم نہیں کر سکتا۔
منظور پشتین نے اپنے بیان میں کہا کہ ’ہم پندرہ سال سے جنگ دیکھ رہے ہیں اور یہ مشکلات اُن مشکلات سے بہت کم ہیں۔ ہم سب کو پرامن رہنا ہے۔‘
دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ کہ پرامن اجتماع کرنا پاکستان کے تمام لوگوں کا آئینی حق ہے۔ ’پی ٹی ایم کے خلاف ریاستی جبرمیں ایک بارپھرتیزی دیکھنے میں آئی ہے جو کہ تشویشناک بات ہے۔‘
ایچ ار سی پی کا کہنا ہے کہ ’اگر اس حقیقیت کو مدنظر رکھا جائے کہ آج تک پی ٹی ایم کی جتنی بھی ریلیاں ہوئی ہیں وہ پرامن رہیں، تو یہ کہا جا سکتا ہے کہ حکام نے طاقت کا جو بے جا استعمال کیا ہے، اس کی ہرگزضرورت نہیں تھی۔‘
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے ایک پیغام میں پی ٹی ایم کو جلسے کی اجازت ملنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ہر چیز پر امن ہو گی۔
پی ٹی ایم نے 13 مئی کو باغ جناح میں جلسہ عام کا اعلان کیا تھا، جس میں عوام کی شرکت کے لیے جمعے کی شام ایک ریلی نکالی گئی جو شہر کے پشتون علاقوں قصبہ سہراب گوٹھ، اورنگی اور بنارس سمیت دیگر علاقوں سے گزری۔
سندھ حکومت نے گذشتہ روز پی ٹی ایم کو باغ جناح پر جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔ صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال کا کہنا ہے کہ اسی روز مذہبی جماعت نے بھی احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے، اس لیے اسی مقام پر جلسے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
تاہم سنیچر کی شام حکومت سندھ نے پشتون تحفظ موومنٹ کو کراچی میں سہراب گوٹھ پر الاآصف سکوائر کے عقب میں واقع میدان میں جلسے کی اجازت دے دی ہے۔
پی ٹی ایم کے رہنما محسن داوڑ کے مطابق انہیں کمشنر آفس سے ٹیلیفون آیا کہ وہ انتظامی امور پر ملاقات کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم تین گاڑیوں میں سوار ہو کر ملاقات کے لیے کمشنر آفس پہنچے مگر پیچھے آنے والی دو گاڑیوں کو قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے روک کر موبائل چھین لیے اور ہمارے تین ساتھیوں مرجان، ہاشم مندوخیل اور سیف افغان کو ساتھ لے گئے۔
تنطیم کا کہنا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں ان کے لاپتہ کارکنوں اور ہمدردوں میں منور، خان جان، اکبر جان، سیف افغان، گل مرجان، ہاشم خان، زین الدین، طارق خان، اجمل خان، عالم زیب، رضا وزیر، سعد عالم، ارمان لونی، امن خٹک شامل ہیں، جبکہ کراچی یونیورسٹی کے پروفیسر ریاض احمد بھی لاپتہ ہیں جو ان کے حامی ہیں۔
رہنما محسن داوڑ کا کہنا ہے کہ منظور پشتین کراچی آنے کے لیے جب اسلام آباد ہوائی اڈے پر پہنچے تو ایئر لائن نے انھیں بتایا کہ ٹکٹ منسوخ کیا جاچکا ہے جبکہ کسی بھی دوسری ہوائی کمپنی نے انھیں آج اور کل کے لیے ٹکٹ دینے سے انکار کردیا ہے۔
انھبں نے کہا کہ ’یہ جتنی بھی پکڑ دھکڑ کی گئی ہے یہ ہمارا جلسہ ناکام بنانے کی کوشش ہے۔ پہلے جب ہم نے اعلان کیا تو تمام جماعتوں نے اعلان کردیا جس کے بعد ہم نے تاریخ تبدیل کردی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top