جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

ہمیں اسٹیبلشمنٹ سے نہیں لڑنا، اکتوبر میں انتخابات ہو جائیں گے : شیخ رشید

28 جون, 2022 14:54

لاہور : سابق وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں ن لیگ نے لوٹوں کو ٹکٹ دیا، لاہور سے پی ٹی آئی جیتے گی، اکتوبر میں انتخابات ہو جائیں گے۔ عمران خان اور بڑا لیڈر بن چکا ہے۔ ہمیں اسٹیبلشمنٹ سے نہیں لڑنا ہے۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ نے پنجاب کے ضمنی انتخابات میں لوٹوں کو ٹکٹ دے کر ووٹ کے عزت دو کے بیانیے کو دفن کردیا ہے۔ یہ تمام لوٹے ساری عمر کے لئے نااہل ہونے چاہیے۔ آرٹیکل 63 اے کا فیصلہ ابھی آنا ہے،جو لوگ ن لیگ کی خاطر ماریں کھاتے رہے، وقت آنے پر ن لیگ ن نے لوٹوں کو ٹکٹ دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ کس منہ سے مریم ان لوٹوں کے لئے ووٹ مانگے گی۔ مریم رات کو سوچے کہ جن لوگوں نے ان کے لئے ماریں کھائیں، ان کو کھڈے لائن لگا دیا گیا ہے۔ جن لوگوں نے ڈالروں میں پیسے لئے، ان کو ٹکٹ دے دئیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سب لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ 17 تاریخ کو صاف شفاف الیکشن کروائے جائیں۔ پی ٹی آئی کے جیتے ہوئے آدمی کو ہرانے کی کوشش کی تو یہ نوجوان نہیں چھوڑیں گے۔ ابھی فیصلہ ہونا ہے کہ ان انتخابات کا کیا بننا ہے۔

سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ مہنگائی کنٹرول کرنے آئے تھے، مہنگائی نے انہیں کنٹرول کر لیا ہے۔  پاکستان میں پہلا موقع ہے کہ جب بل آئیں گے تو لگ پتا جائے گا۔ حکومت کے اتحادی حکومت سے نالاں ہوچکے ہیں۔ باپ، ایم کیو ایم، اے این پی کہیں دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ وسیم اختر نے کہا بس اب بہت ہوگیا، بی اے پی کہہ رہی ہے، ہمیں دھوکا دیا گیا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جس اسمبلی گرینڈ لوٹا راجہ ریاض اپوزیشن لیڈر ہو تو عمران خان کا درست فیصلہ ہے کہ اس اسمبلی پر لعنت ہے۔

یہ بھی پڑھیں : توہین مذہب کیس : اسد قیصر، فواد چوہدری، شہباز گل و دیگر کی ضمانت میں توسیع

انہوں نے کہا کہ 25 تھانوں میں درخواستیں دی ہیں، 7 عدالتوں سے ضمانتیں ہو گئیں۔ 25 جگہ اور ہو گئے، تو 25 ضمانتی میرے پاس نہیں ہوں گے۔ ایک سیٹ کی سیاست ہے، آئندہ بھی ایک ہی سیٹ کی ہوگی، عمران خان کے ساتھ ہوں ساتھ ہی رہوں گا۔ حکومت مجھے گرفتار کرنا چاہتی ہے تو کر لے، میں عمران خان کے دو تاریخ کے جلسے کے لئے نکلوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ عید کے بعد لاہور کے چاروں حلقوں میں جلسہ کروں گا۔ لاہور جب جاگتا ہے تو سارا ملک جاگ جاتا ہے۔ لاہور میں آج جو جذبہ دیکھ رہا ہوں، وہ پہلے نہیں دیکھا۔ لاہور آکر دو جگہوں پہ ناشتہ کیا، لوگ ن لیگ سے بدل چکے ہیں۔ لاہور میں لاہوریوں کو ن لیگ سے بددل ہوتا دیکھ رہا ہوں۔ ن لیگ کی سیاست کو عوام میں بہت نقصان پہنچا ہے۔ لوگ ن لیگ کی گاڑی میں جائیں گے اور اور بلے کو ووٹ لگائیں گے۔

اے ایم ایل کے سربراہ نے کہا کہ عمران خان اور بڑا لیڈر بن چکا ہے، پی ٹی آئی اور بڑی پارٹی بن گئی۔ لاہور سے پی ٹی آئی جیتے گی۔ عمران خان سارے انڈوں کو غرق کر دے گا۔ عدم اعتماد کا سارا فائدہ عمران خان کو ہوا، اور سارا نقصان ن لیگ کو ہوا ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان کا خیال تھا کہ دنیا کے کسی اور آدمی کو وزیر اعظم بنا دیں گے، لیکن شہباز شریف کو نہیں بنائیں گے۔ شہباز شریف جوتوں پر تھوک لگا کر کپڑا مارتا ہے، پھر پالش کر کے چمکاتا ہے۔ صرف اپنے کیسز کے لئے انہوں نے جوتے پاش کئے، یہ کیسز ختم نہیں ہوں گے، چلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک پنجاب کابینہ نہیں بن سکی، حسن مرتضیٰ کو ابھی تک کوئی عہدہ نہیں ملا ہے۔ آصف زرداری نے ن لیگ کا جنازہ لکشمی چوک پر نکال دیا ہے۔ سندھ میں الیکشن نہیں غنڈہ گردی ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اکتوبر میں انتخابات ہو جائیں گے۔ انتخابات کروا کے پاکستان کو بڑی تباہی سے بچایا جا سکتا ہے۔ پاکستان اور تمام لوگوں کی بہتری اسی میں ہے کہ انتخابات ہو جائیں۔ یہ نہ ہو کہ جمہوریت پہ جھاڑو پھر جائے۔ جولائی بڑا اہم مہینہ ہے، عید سے پہلے کے دن سیاست میں اہم ترین دن ہیں۔

سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ نواز شریف اب واپس کیوں نہیں آرہے؟ اب تو پاسپورٹ بھی جاری ہو گیا۔ میں کہتا تھا کہ ن سے ش نکلے گی۔ لوگ مذاق اڑاتے تھے۔ آج ش کی حکومت ہے، ن کی حکومت نہیں ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہمیں اسٹیبلشمنٹ سے نہیں لڑنا، ہم سے بھی غلطیاں ہوئیں ہیں۔ میں فوج کا احترام کرتا تھا، کرتا ہوں اور کرتا رہوں گا۔ فوج سے تعلقات ہیں اور رکھوں گا۔ اس سیاسی جستجو میں عمران خان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا ہوں۔ میں اس بات کا حامی ہوں کہ ہمیں اسٹیبلشمنٹ سے اپنے تعلقات ٹھیک کرنے چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ چوہدری خاندان میرے لئے قابل عزت ہیں۔ چوہدری ظہور الہٰی اور خواجہ صفدر کے احسانات ہیں۔ چوہدری خاندان کو اکٹھے رہنا چاہیئے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ خارجہ امور ہیں کہ ترقی پذیر ممالک کی کانفرنس میں نہیں بلایا گیا،  یہ جو چہرے ن لیگ کے نظر آرہے ہیں یہ ن لیگ کو ڈبونے کے لئے کافی ہیں۔ عمران خان چیف الیکشن کمشنر کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، انتخابات شفاف ہونے چاہئیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top