جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی ایران جوہری معاہدے کی بحالی پر بات چیت

22 اگست, 2022 15:14

واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران جوہری معاہدے کی بحالی پر بات چیت کی۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن، برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور جرمن چانسلر اولاف شولز نے 2015 کے ایران جوہری معاہدے کی بحالی کی کوششوں پر بات چیت کی ہے۔

اس کے علاوہ رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کے خطے میں شراکت داروں کی حمایت کو مضبوط بنانے کی ضرورت اور ایران کی غیر مستحکم علاقائی سرگرمیوں کو روکنے اور محدود کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

یہ بھی پڑھیں : ایران جوہری مذاکرات میں اپنی ریڈ لائنز سے پیچھے نہیں ہٹے گا : سرکاری حکام

واضح رہے کہ جوہری مذاکرات میں ناکامی سے علاقائی جنگ کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، اسرائیل نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی دی ہے اگر سفارت کاری تہران کو جوہری ہتھیاروں کی صلاحیت کو تیار کرنے سے روکنے میں ناکام رہی۔

ذرائع کے مطابق اگر معاہدہ طے پا گیا تو دستخط کے 120 دنوں کے اندر ایران کو 50 ملین بیرل یومیہ تیل برآمد کرنے کی اجازت ہوگی۔ اس معاہدے میں ایران کے 7 بلین ڈالر کے فنڈز کا اجراء بھی شامل ہے، جو اس وقت جنوبی کوریا میں رکھے ہوئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، امریکہ کو دوبارہ جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کی صورت میں جرمانہ ادا کرنا پڑے گا، جیسا کہ اس نے 2018 میں ٹرمپ انتظامیہ کے تحت کیا تھا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top