ہفتہ، 6-جولائی،2024
( 30 ذوالحجہ 1445 )
ہفتہ، 6-جولائی،2024

EN

غزہ جنگ میں اسرائیل کی حمایت پر امریکی قومی سلامتی خطرے میں پڑ گئی

03 جولائی, 2024 19:06

امریکا کے سابق سرکاری عہدیداروں کے ایک گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے لیے واشنگٹن کی حمایت قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق امریکی پالیسی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گزشتہ 9 ماہ کے دوران استعفیٰ دینے والے 12 عہدیداروں نے ایک خط میں کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن کی جانب سے اسرائیل کی حمایت کا مطلب فلسطینیوں کے قتل عام اور فاقہ کشی میں واشنگٹن کا ‘ناقابل تردید کردار’ ہے۔

سابق امریکی حکام نے غزہ جنگ پر  وائٹ ہاؤس کی پالیسی کو "ناکامی اور امریکی قومی سلامتی کے لئے خطرہ” قرار دیا۔

واضح رہے کہ امریکا غزہ جنگ میں اسرائیل کو فوجی اور سفارتی حمایت فراہم کر رہا ہے جس میں سخت گیر قوم پرست جماعتیں بھی شامل ہیں۔

7 7 اکتوبر کو غزہ میں جنگ شروع کیے جانے کے بعد سے کئی امریکی عہدیدار مستعفی ہوچکے ہیں۔

گزشتہ دنوں محکمہ داخلہ میں معاون خصوصی کا عہدہ چھوڑنے والی مریم حسنین نے استعفیٰ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 

دنیا کی طاقتور اسرائیلی لابی بھی امریکا میں قرارداد منظور نہیں کرواسکی، عمران خان

اسرائیل کے غزہ میں سیف زون علاقے پر فضائی حملے،19 فلسطینی شہید

خط میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے لیے امریکا کی سفارتی آڑ اور اسلحے کی مسلسل فراہمی نے غزہ میں محصور فلسطینی آبادی کے قتل عام میں ہمارے ناقابل تردید ملوث ہونے کو یقینی بنایا ہے۔

سابق عہدیداروں نے متنبہ کیا کہ یہ نہ صرف اخلاقی طور پر قابل مذمت ہے اور بین الاقوامی انسانی قوانین اور امریکی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے بلکہ اس نے امریکہ کی پیٹھ پر بھی چھُرا گھونپا ہے۔

یہ احتجاجی خط ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف بین الاقوامی سطح پر احتجاج جاری ہے جب کہ امریکی فوجی اور سفارتی حمایت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اس جنگ میں اب تک 38 ہزار کے قریب فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں مزید کئی افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

 

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top