جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

ٹک ٹاک کو امریکی قانون چیلنج کرنے کے بعد سخت سوالات کا سامنا

17 ستمبر, 2024 10:21

ٹک ٹاک نے اپنے خلاف منظور ہونے والے امریکی قانون کو کالعدم قرار دینے کے لیے اپیل کورٹ میں درخواست کی جس کے تحت 19 جنوری تک 170 ملین امریکیوں کی جانب سے استعمال کی جانے والی مختصر ویڈیو ایپ پر پابندی عائد کردی جائے گی۔

ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کے لیے امریکی کورٹ آف اپیلز کے تین رکنی پینل نے مئی میں ٹک ٹاک اور بائٹ ڈانس کی جانب سے دائر مقدمے میں دو گھنٹے کے دلائل سنے تھے۔

امریکی محکمہ انصاف کے وکیل ڈینیئل ٹینی نے امریکی حکومت کے مؤقف پر زور دیا کہ ٹک ٹاک چینی ملکیت میں ہے جو امریکیوں کے ذاتی ڈیٹا تک رسائی کی وجہ سے قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

ٹک ٹاک اور بائٹ ڈانس کے وکیل اینڈریو پنکس نے ججسری سری نواسن، نیومی راؤ اور ڈگلس گنسبرگ کو بتایا کہ امریکی حکومت نے یہ ثابت نہیں کیا کہ ٹک ٹاک دراصل قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

پنکس نے یہ بھی دلیل دی کہ یہ قانون متعدد بنیادوں پر امریکی آئین کی خلاف ورزی کرتا ہے، جس میں پہلی ترمیم کے تحفظ کی خلاف ورزی بھی شامل ہے۔

جج نے ٹاک ٹاک کے وکیل سے استفسار کیا کہ ٹک ٹاک چاہتا ہے عدالت کانگریس کو قانون منظور کرنے والی مقننہ کے بجائے ایک ایگزیکٹو برانچ ایجنسی کے طور پر دیکھے۔

جج نے کہا کہ کانگریس کے بارے میں سوچنے کے لئے یہ ایک بہت ہی عجیب فریم ورک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 

امریکی الیکشن؛ بائیڈن نے ٹک ٹاکر بننے کا ارادہ کرلیا

ٹک ٹاک پر بچوں کی پرائیویسی کی خلاف ورزی کا الزام، مقدمہ دائر

عدالت نے پوچھا کہ یہ ایک اور امریکی قانون سے مختلف کیوں ہے جو نشریاتی لائسنس کی غیر ملکی ملکیت کو روکتا ہے۔

واضح رہے کہ اس قانون کے تحت بائٹ ڈانس کو 19 جنوری تک ٹک ٹاک کے امریکی اثاثے فروخت کرنے یا ایپ کو امریکا میں پابندی کا سامنا کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

چین کی جانب سے امریکیوں کے ڈیٹا تک رسائی یا ایپ کے ذریعے ان کی جاسوسی کرنے کے خدشات کے پیش نظر امریکی کانگریس نے بھاری حمایت کے ساتھ اس قانون کو منظور کیا اور صدر جو بائیڈن نے اپریل میں اس پر دستخط کیے تھے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top