مقبول خبریں
افغانستان میں خانہ جنگی کا خطرہ، پاکستان نے افغان رہنماء کانفرنس طلب کرلی
اسلام آباد : دنیا میں پاکستان کی کوششوں کی تعریف ہونے لگی، پاکستان نے افغانستان میں خانہ جنگی سے بچنے کے لیئے افغان رہنماء کانفرنس طلب کرلی۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے ادارے وائس آف امریکہ کے مطابق افغانستان کے استحکام اور سلامتی کے لیے پاکستان کی کوششیں تیز ہوگئیں۔ پاکستان امن مذاکرات میں افغان رہنماء کانفرنس کا میزبان ہوگا۔ پاکستان کی میزبانی میں 17 سے 19 جولائی کے دوران کانفرنس کا امکان ہے۔
پاکستان امن عمل تیز کرنے کے لیے افغان رہنماؤں کی میزبانی کرے گا۔ متعدد افغان رہنماؤں نے پہلے ہی کانفرنس میں شرکت کی تصدیق کردی ہے۔
افغان صدر کے مندوب عمر داؤدزئی، سابق وزیر خزانہ عمر زاخیل، حامد کرزئی، صلاح الدین ربانی، حاجی محمد محقق، گلبدین حکمت یار، احمد ولی مسعود کو مدعو کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پاکستان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لایا، کردار کو سراہتے ہیں : امریکہ
افغانستان میں طالبان کی تیزی سے پیش قدمی جاری ہے۔ امریکہ کے افغانستان سے اچانک انخلاء کے بعد غیر یقینی صورتحال ہے۔ پاکستان نے غیر یقینی صورتحال کو دیکھتے ہوئے خانہ جنگی سے بچنے کے لیے اہم سفارتی قدم اٹھایا۔
افغان سرزمین پڑوسی ممالک کے خلاف استعمال ہونے کا خدشہ ہے۔ امن عمل میں امریکی کردار سست تھا، جس پر پاکستان نے اقدام اٹھایا۔
وزیراعظم عمران خان آج دو روزہ سرکاری دورے پر ازبکستان روانہ ہوں گے، جہاں ان کی سینٹرل اینڈ ساؤتھ ایشیا کانفرنس کی سائیڈ لائن پر افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کا امکان ہے، تاہم ملاقات باضابطہ شیڈول میں شامل نہیں ہے۔