پیر، 1-جولائی،2024
( 25 ذوالحجہ 1445 )
پیر، 1-جولائی،2024

EN

سینئر سیاستدان شیخ رشید کا آرمی چیف سے 9 مئی کے قیدیوں کیلئے عام معافی کا مطالبہ

06 جون, 2024 17:03

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ڈی جی آئی ایس آئی سے عیدالاضحیٰ پر 9 مئی اور اس کے بعد گرفتار سیاسی کارکنوں کے لئے عام معافی کا مطالبہ کردیا ہے۔

 یہ مطالبہ ایسی صورتحال میں سامنے آیا ہے جب بظاہر آرمی چیف جنرل عاصم منیر  9 مئی کے واقعات میں گرفتار کئے گئے سیاسی کارکنوں کو عبرتناک سزائیں دینے پر اصرار کررہے ہیں، اس کے علاوہ جنرل عاصم منیر پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت اور مقبول ترین لیڈر عمران خان سے 9 مئی کے واقعات پر معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کررہے ہیں یہ الگ بات ہے کہ عمران خان اور اُن کی جماعت جو پارلیمنٹ میں سنگل لارجر سیاسی جماعت ہے 9 مئی کے واقعات پر معافی مانگنے سے انکاری ہیں وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ 9 مئی کے واقعات پر بااخیتار عدالتی کمیشن بنایا جائے، تحریک انصاف کو لگتا ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں کوئی تیسری قوت ملوث ہے جسکا مقصد 9 مئی کے واقعات کی آڑ میں تحریک انصاف کو عملی سیاست سے باہر کرنا تھا اور ہوا بلکل ایسا ہی 9 مئی کے بعد تحریک انصاف کو سیاسی سرگرمیوں سے روکا گیا اور حد تو یہ ہوئی کہ الیکشن میں اس جماعت کو بحیثیت جماعت حصّہ نہیں لینے دیا گیا کم و بیش ایک سال ہوچکے ہیں اس جماعت کے بانی کو جیل میں رکھ کر اذیت پہنچائی جارہی ہے اور پنجاب کی وزیراعلیٰ کے دل کو ٹھنڈک پہنچائی جارہی ہے، اس جماعت کے کم از کم 2 ہزار سیاسی کارکنوں کو بھی قید کے دوران ازیتیں پہنچائی جارہی ہیں، اس میں ایک نام یاسمین راشد کا بھی ہے جو سنت حضرت زینب سلام اللہ علیہا پر عمل کرنے کی کوشش کررہی ہیں، پاکستان جیسے بااقدار ملک میں 9 مئی کے واقعات کے بعد بڑی تعداد میں خواتین کو ظلم کا نشانہ بنایا گیا، پنجاب اور سندھ پولیس نے چادر اور چار دیواری کا پاس نہیں رکھا، اِن حالات کی وجہ سے ملک کو سیاسی اور معاشی بدحالی کا سامنا ہے۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ملکی مفاد میں لاکھ کوشش کرلی ہے کہ دوست عرب ممالک پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کریں، گزشتہ سال انھوں نے نوید سنائی تھی کہ پاکستان میں 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آنے والی ہے، اب ایک سال گزر چکا ہے، عرب دوست ممالک ہی نہیں چین نے بھی نئے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے سے ہچکیچاہٹ کا اظہار کرنا شروع کردیا ہے، پاکستان کے وزیراعظم چین کے دورے پر ہیں چینی مقتدرہ کو منانے کی کوشش کی جارہی ہے، چین کو گوادر میں امریکی سفیر کی مذموم سرگرمیوں پر شکوہ نہیں غصّہ ہے نہ جانے کیوں پاکستان کی موجودہ مقتدرہ نے امریکی سفیر کو گوادر جانے کی اجازت دی، پاکستان کی سرکاری پالیسی کے تحت بلوچستان میں امریکی قونصل خانہ کھولنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے حالانکہ جنرل پرویز مشرف کے آمرانہ دور میں امریکی انتظامیہ نے بہت زور لگایا کہ اُسے بلوچستان میں قونصل خانہ کھولنے کی اجازت دیدی جائے، شاید پاکستان کے برسراقتدار قوتوں کو امریکی مذموم سازشوں کا زیادہ ادارک ہو اسی لئے اس حساس خطے میں امریکہ کو رسائی نہیں دی جارہی تھی تو اب کیا ہوا کہ امریکی سفیر کو گوادر بھیج دیا، گوادر میں چین کا اسٹیک ہے امریکہ تو گوادر پورٹ کا مخالف رہا ہے، امریکہ نے تو ہمیشہ بلوچ قوم پرستوں کی پشت پناہی کی ہے جو اس پورٹ کی چین کے ہاتھوں تعمیر کی مخالفت کرتے ہیں، پاکستان نے کیوں اتنا بڑا غلط فیصلہ کیا کہ چین ناراض ہو، دنیا بھر میں چین کی سرمایہ کاری کی پالیسی کچھ اور ہے مگر پاکستان کیلئے یہ پالیسی خاصی نرم ہے، ہمیں اس بات کا ضرور احساس کرنا ہوگا۔

معیشت کی تعلیم کا پہلا سبق یہی پڑھایا جاتا ہے کہ جس ملک میں امن، انصاف، اظہار رائے کی آزادی اور سیاسی سرگرمیوں کی اجازت ہوتی ہے وہاں ملکی اور غیرملکی سرمایہ کار راغب ہوتے ہیں، پاکستان میں سیاسی آزادیوں کی بحالی اور نظام انصاف کو ہر قسم کے جبر سے آزاد کرنے تک غیرملکی سرمایہ کاری لانا دیوانے کا خواب ہوسکتا ہے حقیقت نہیں، پاکستان خطے کے تمام ملکوں سے پیچھے چل رہا ہے ایران پر چالیس سالوں سے مغربی پابندیاں ہیں وہ پاکستان سے بہت زیادہ پیشرفت کرچکا ہے، افغانستان کی کرنسی پاکستان سے بڑھ چکی ہے وہاں چین سرمایہ کاری کررہا ہے اور پاکستان کا حکمراں طبقہ نہیں سدھرا تو  بہت جلد پاکستانی سرمایہ کار افغانستان منتقل ہونا شروع ہوجائیں گے، جیساکہ بہت سے سرمایہ کار ایران منتقل ہوئے ہیں، اس تناظر میں شیخ رشید احمد کا آرمی چیف سے 9 مئی کے قیدیوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ درست اور صد فیصد درست ہے، یہ کام گزشتہ سال ہوجانا چاہیے تھا تاکہ پاکستان کو آگے لے جایا جائے یہاں انّا اور ضد پاکستان کیلئے مشکلات کا سبب بن رہی ہے، پاکستان کے تمام اسٹیک ہولڈرز غربت کی دلدل میں دھنسی پاکستانی  عوام کو نجات دلانے کیلئے اپنی اپنی انّا اور ضد کو قربان کرنا ہوگا، سیاستدانوں، بیوروکریسی اور عسکری حکام کی کرپشن کا کب تک ماتم کریں، اِن طبقات نے جتنی کرپشن کی ہے اُس سے زیادہ اِن چند سالوں میں پاکستان کا مالی نقصان ہوچکا ہے، ہمیں حال اور مستقبل کی کرپشن سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے! نیب کو قانون کے تحت کام کرنے کی آزادی ہونی چاہیئے اور ہر شہری کو اپنی آمدنی اور اخراجات کا حساب کتاب رکھنا ہوگا تاکہ نیب سوال کرنے کے قابل ہی نہیں رہے لیکن اگر حساب کتاب میں گڑبڑ ہے تو پھر کسی کو استشنیٰ نہیں ملنا چاہیے۔

سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے اسلام آباد کی عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتیں چھوٹی پڑگئیں، جیل میں 80 سے 90 فیصد لوگ بے گناہ ہیں، اڈیالہ میں غریب لوگ ہیں، جو لوگ پچھلی چھوٹی عید پر رہا ہوئے، انہیں ایک سال کی قید کاٹنے کے بعد رہائی ملی، شیخ رشید کا کہنا تھا کہ فوج کی عزت جان سے زیادہ عزیز ہے لیکن لوگوں میں کیا پیغام جا رہا ہے، آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ڈی جی آئی ایس آئی سے اپیل کرتا ہوں کہ بڑی عید پر عام معافی دی جائے، جب کہ صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کی رہائی کی بھی اپیل کرتا ہوں، انہوں نے کہا کہ حالات اتنے خراب ہوتے جارہے ہیں کہ پنڈی میں جنازے کے شرکاء کو اجتماعی طور پر لوٹ لیا جاتا ہے، ملک تباہی کے دہانے کھڑا ہے، ملک کو تباہی سے بچایا جائے، وقت نکلتا جارہا ہے، جون انتہائی اہم ہے، لوگ تنگ ہیں ملک میں اب سیاسی فیصلے ہوں گے، سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ مشرف دور میں جو سرمایہ کاری پر دستخط ہوئے تھے وہ ویسے ہی پڑے ہیں، سرمایہ کار ملک سے باہر جارہے ہیں تو بیرون ملک سے سرمایہ کار کیسے آئیں گے، شیخ رشید احمد نے جس درد دل کا اظہار کیا ہے وہ ہر پاکستانی کے دل کی آواز ہے، وقت آگیا ہے ملک میں استحکام لایا جائے، عید قرباں پر جب جانور کی قربانی کریں تو اللہ تعالی کی رضا کیلئے اپنی انّا  اور ضد کے گلے پر بھی چھری پھیر دیں یہی عید قرباں کا حقیقی پیغام بھی ہے۔

نوٹ: جی ٹی وی نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے اتفاق کرنا ضروری نہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top