جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

ماریوپول کا گھیرا مزید تنگ، یوکرینی صدر کا دھمکی سمیت مذاکرات پر زور

19 مارچ, 2022 13:33

روسی افواج کیف کے گرد بڑی تعداد میں موجود ہیں، جو کسی بھی وقت کیف میں داخل ہوسکتے ہیں، روسی کے یوکرین میں اپنے اہداف پر حملے جاری ہیں، یوکرینی صدر نے مذاکرات پر زور دیا ہے۔

آج یوکرین کی جنگ کا 24واں دن ہے، جس میں بہت کم پیش رفت نظر آ رہی ہے اور روسی افواج کی پیش قدمی بظاہر رک گئی ہے۔ تاہم، ماریوپول کی تباہ کن تصاویر سامنے آئی ہیں، جہاں جمعرات کو ایک مشہور تھیٹر پر حملہ ہوا تھا۔

ماریوپول کے میئر نے روسی اطلاعات کی تصدیق کی کہ لڑائی شہر کے مرکز تک پہنچ گئی ہے۔ روس کی بمباری کے بعد سے شہر کی 80 فیصد سے زیادہ رہائشی عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔ ماریوپول میں تھیٹر کے تہہ خانے میں اب بھی سینکڑوں افراد پھنسے ہوئے ہیں۔

دوسری طرف روسی میزائلوں نے مغربی یوکرین میں لیو کے قریب ہوائی جہاز کی مرمت کے پلانٹ کو نشانہ بنایا، تین زور دار دھماکوں نے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔ حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ یہ علاقہ پولینڈ سے صرف 80 کلومیٹر دور ہے۔

مغربی یوکرین اب تک ملک کے باقی حصوں سے زیادہ پرسکون ہے۔ روس نے تین محاذوں پر اپنا حملہ شروع کیا، لیکن شہر کے باہر ایک فوجی تربیتی اڈے پر ہونے والے مہلک میزائل حملے کے بعد شہریوں میں خوف پھیل گیا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم حملوں کی وجہ سے کیف سے بھاگ گئے لیکن اب انہوں نے یہاں مارنا شروع کر دیا ہے۔ شہر کے میئر اینڈری ساڈووی نے تصدیق کی کہ فوجی طیاروں کی بحالی کی سہولت کروز میزائلوں سے تباہ ہو گئی۔

یوکرین کی فضائیہ نے کہا کہ بحیرہ اسود سے مجموعی طور پر چھ کروز میزائل داغے گئے۔ ان میں سے دو کو طیارہ شکن میزائلوں سے تباہ کر دیا گیا۔

روسی افواج دارالحکومت کو گھیرے میں لے کر منقطع کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، لیکن کیف کے ارد گرد بڑے علاقے اب بھی یوکرین کے کنٹرول میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ یوکرین کو دھمکی دینے کیلئے استعمال کر رہا تھا : روسی صدر

دارالحکومت کی طرف پیش قدمی کرنے والے روسی فوجیوں کو یوکرین کی سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے اور انہیں رسد کے سنگین مسائل کا سامنا ہے، بہت سی گاڑیوں کا ایندھن ختم ہو گیا ہے۔

کیف کے شمال مغرب میں قریب ترین روسی دستے شہر کے مرکز سے تقریباً 25 کلومیٹر دور بوچا اور ارپین کے مضافات میں ہیں، لیکن وہ اب تک دریائے ارپن کو عبور کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

اس دریا اور شہر کے دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ دلدل اور دلدل جیسے دشوار گزار خطوں نے یوکرین کی افواج کو اب تک پیش قدمی کو کم کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔

ڈونیٹسک اور لوہانسک کے علاقوں میں لڑائی جاری ہے، جہاں روسی حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کے پاس روسی حملے سے قبل اہم علاقہ تھا۔

شمال مشرق میں، روسی فوجیوں نے سومی شہر کو تقریباً گھیر لیا ہے، لیکن یوکرین کی افواج نے اسے جنوب سے منقطع کرنے کی کوششوں کو روک دیا ہے۔

یوکرین کی مسلح افواج نے کہا کہ اس کے فضائی دفاع نے کم از کم 12 روسی فضائی اہداف کو تباہ کر دیا ہے، جن میں دو طیارے، تین ہیلی کاپٹر، تین ڈرون اور چار کروز میزائل شامل ہیں۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ماسکو کے ساتھ بامعنی امن اور سلامتی کے مذاکرات پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس کے پاس یہ واحد موقع ہے کہ وہ اپنے حملے کے نتیجے میں اپنی "غلطیوں” سے ہونے والے نقصان کو محدود کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ روس کے لیے اپنی غلطیوں سے ہونے والے نقصان کو کم کرنے کا یہ واحد موقع ہے۔ یہ ملنے کا وقت ہے، یہ بات کرنے کا وقت ہے، یہ یوکرین کے لیے علاقائی سالمیت اور انصاف کو بحال کرنے کا وقت ہے۔ ورنہ، روس کا نقصان اتنا ہو گا کہ آپ کو ٹھیک ہونے کے لیے کئی نسلیں درکار ہوں گی۔

فرانس کے صدر سے بات چیت کے دوران روسی صدر پیوٹن نے الزام لگایا کہ یوکرین باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں پر بمباری کر رہا ہے اور خاص طور پر ڈونباس کے شہروں پر بڑے پیمانے پر راکٹ اور توپ خانے کے حملے کیئے گئے ہیں۔

روس کی افواج محاصرہ شدہ یوکرین کی بندرگاہ ماریوپول کے ارد گرد اپنا گھیرا تنگ کر رہی ہیں۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ شہر میں حملے کے باعث ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top