جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

پی ٹی آئی کو الیکشن لڑنے چاہیئے نہیں چاہتے وہ باہر ہو: سعد رفیق

07 دسمبر, 2023 15:54

لاہور: سعد رفیق کا کہنا ہے کہ انہیں بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیئے، ہم نہیں چاہتے کہ کوئی سیاسی جماعت الیکشن سے باہر ہو، ہم نے بدترین حالات میں الیکشن بلکہ جنگ لڑی۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق کا پارٹی آفس نصیر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج ضلع ننکانہ کے امیدواروں کے انٹرویو کیے ہیں، بہت اچھے ماحول میں انٹرویو ہوئے ہیں جنہیں ریکارڈ بھی کیا گیا ہے، سفارشات پارلیمانی بورڈ کو بھیجیں گے، کسی جماعت نے اتنا منظم انداز نہیں اپنایا، سب امیدواروں کی بات سن رہے ہیں اور سرویز کروا رہے ہیں، کوشش ہو گی کہ بہترین امیدوار میدان میں اتاریں۔

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ کا عجیب سا طعنہ ہے، میرے حلقے کو 5 حصوں میں توڑ دیا گیا ہے، ہم الیکشن کمیشن میں گئے لیکن ہماری بات نہیں سنی گئی، ہم اسے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر رہے ہیں، الیکشن کا شیڈول سامنے آنے پر الیکشن کا ماحول بنے گا اور گرم ہوگا، الیکشن شیڈول آنے پر سیاسی گہما گہمی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ شوشے چھوڑے جا رہے ہیں لیکن ان کا الیکشن کمیشن پر فرق نہیں پڑے گا، الیکشن 8 فروری کو ہی ہونے چاہیئں کیونکہ مارچ میں سینیٹ ہے انتخابات بھی ہونے ہیں، منتخب حکومت آنے پر ہی معاشی استحکام آئے گا، الیکشن کے لئے بھرپور تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ برجیس طاہر اسلام آباد میں نواز شریف کی پیشی کے لئے موجود ہیں اس لئے وہ آج یہاں انٹرویو کے لئے نہیں آئے، طلبہ تنظیمی بھی بحال ہونی چاہئیں لیکن اس پر پہلے پارلیمنٹ میں بحث ہو، میری ذاتی رائے میں طلبا تنظیم یا یونینز ضرور بحال ہونی چاہیئں لیکن کچھ شرائط کے ساتھ، کسی غیر طالب علم کو اس طلبا یونین کا حصہ نہیں ہونا چاہیئے۔

یہ بھی پڑھیں: افواہوں پر یقین نہ کریں، الیکشن 8 فروری 2024 کو ہونگے :چیف الیکشن کمشنر

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہماری پہلی ترجیح پڑھائی ہونی چاہیئے، طلبہ یونین بند ہونے سے سیاسی نرسری ختم ہو گئی، ہمارے منشور میں لوکل گورنمنٹ کو مضبوط کرنا شامل ہے، ملک میں مارشل لاز کی وجہ سے بڑی خرابی ہوئی اور الیکٹیبلز بھی اسی وجہ سے ہیں کیونکہ سیاہی جماعتیں گراس روٹ لیول تک خود کو منظم نہیں کر سکیں اور 2024 کا موازنہ 2002 سے نہیں کیا جا سکتا، اس وقت ملک میں مارشل لاء تھا، 2002 صرف 20 نشستیں ملیں لیکن ہم نے دھرنے کا استعفے نہیں دیے، ن لیگ نے صوبائی اسمبلیاں توڑنے، قومی اسمبلی سے استعفے دینے کا مشورہ نہیں دیا تھا۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بانی چیئرمین عمران خان نے سیاسی برادری سے اپنا رشتہ نہیں بنایا، وہ سب کو چور کہتے تھے، وہ اپنے وقت کے فرعون تھے، ان کی پارٹی کو الیکشن لڑنا چاہیئے کیونکہ ہم نے نواز شریف کے بغیر 3 الیکشن لڑے، انہیں بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیئے، ہم نہیں چاہتے کہ کوئی سیاسی جماعت الیکشن سے باہر ہو، ہم نے بدترین حالات میں الیکشن بلکہ جنگ لڑی۔

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر جو چل رہا ہے، وہ گلی میں نہیں ہو رہا، پی ٹی آئی نے پچھلے 15 سالوں میں سوشل میڈیا پر انویسٹ کیا ہے، ہم اس میں ان سے پیچھے رہ گئے ہیں لیکن کوئی بات نہیں ہے، آئی پی پی کے ساتھ سیٹ ایڈجسمنٹ پر ابھی کوئی بات نہیں ہوئی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top