پیر، 8-جولائی،2024
( 02 محرم 1446 )
پیر، 8-جولائی،2024

EN

پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اربوں ڈالر کا ریکارڈ اضافہ

05 جولائی, 2024 10:39

گزشتہ مالی سال  کے دوران ملک کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر میں 5 ارب ڈالر سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران بین الاقوامی مالیاتی اور کثیر الجہتی ایجنسیوں کی جانب سے ترسیلات زر کی آمد کی وجہ سے پاکستان کے زرمبادلہ کی پوزیشن میں بہتری آئی ہے۔

پاکستان نے مالی سال کے دوران گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کے لیے قلیل مدتی اسٹینڈ بائی پروگرام سے فائدہ اٹھایا جبکہ چین نے بھی پاکستان کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے 2 ارب ڈالر کا قرض ری شیڈول کیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق 28 جون 2024 تک ملک کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 14.573 ارب ڈالر ہوگئے جو 28 جون 2023 کو 9.160 ارب ڈالر تھے۔

سب سے زیادہ اضافہ اسٹیٹ بینک کے پاس موجود ریزرو میں دیکھا گیا، آئی ایم ایف کے قرضوں اور دیگر قرضوں کی ری شیڈولنگ کی مدد سے مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ مالی سال کے دوران 5 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔

موجودہ اضافے کے ساتھ اسٹیٹ بینک کے ذخائر جون 2024 کے اختتام پر 9.389 ارب ڈالر تک پہنچ گئے جو جون 2023 کے اختتام پر 4.445 ارب ڈالر تھے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر 9.4 ارب ڈالر کی موجودہ سطح 7 جولائی 2022 کے بعد سے بلند ترین سطح ہے۔

مالی سال 24کے دوران کمرشل بینکوں کے خالص زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی 468.6 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا۔ 28 جون 2024ء کو کمرشل بینکوں کے ذخائر 5.183 ارب ڈالر رہے جو 28 جون 2023ء کو 4.715 ارب ڈالر تھے۔

جولائی 2023 میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے تقریبا 3 ارب ڈالر مالیت کے 9 ماہ کے ایس بی اے پروگرام کی منظوری دی تھی۔

اس کے علاوہ چین نے فروری 2024 میں پاکستان کو 2 ارب ڈالر کا قرض دیا تھا۔

28 جون 2024 کو ختم ہونے والے مالی سال 24 کے آخری ہفتے کے دوران ہفتہ وار بنیادوں پر اسٹیٹ بینک کے ذخائر 494 ملین ڈالر کے اضافے سے 9.389 ارب ڈالر ہوگئے جس کی وجہ کثیر الجہتی ایجنسیوں کی جانب سے سرکاری ترسیلات زر ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top