مقبول خبریں
اسٹیل ملز کی 19 ہزار ایکٹر زمین کی بندر بانٹ کا منصوبہ بن گیا
سابق صدر آصف زرداری کے دور میں مالیاتی خسارے کا شکار ہونے والی پاکستان اسٹیل ملز کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
سیکرٹری صنعت و پیداوار نے اعلان کیا کہ سندھ حکومت سے درخواست کی ہے کہ پاکستان اسٹیل ملز کی 19,000 ایکڑ زمین میں سے 700 ایکڑ زمین کا اسٹیل پلانٹ لگائے جبکہ باقی زمین صنعتی استعمال کیلئے کام میں لائی جائے۔
پاکستان اسٹیل ملز ملازمین کی سالانہ تنخواہوں کی مد میں 3.1 بلین روپے ہے اور گزشتہ دہائی کے دوران تنخواہوں کی مد میں کُل 32 ارب روپے ادا کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، 100 انڈیکس 80 ہزار کی نئی بلند ترین سطح پر بند
اطلاعات کے مطابق، سندھ حکومت نے پرانے اسٹیل پلانٹ کی جگہ نیا لگانے کا منصوبہ بنایا ہے اور وفاقی حکومت نے سائٹ سے 4000 ایکڑ اراضی خصوصی اقتصادی زونز کے لیے مختص کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
وزارت صنعت و پیداوار نے اس سے قبل پاکستان اسٹیل ملز کے حکام کو اسٹیل پلانٹ کو گیس کی فراہمی بند کرنے کی ہدایت کی تھی۔
1974 میں قائم ہونیوالی پاکستان اسٹیل ملز نے 30 جون 2023 تک 22.4 بلین روپے کے نقصانات کا تخمینہ لگایا تھا، جس میں گیس کی واجبات 33.5 بلین روپے تک پہنچ گئی تھی۔ پاکستان اسٹیل کے اثاثے 83 ارب روپے ہیں، مالی سال 2023-24 کے دوران 60 لاکھ روپے فی گھنٹہ کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔