جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض کی ضرورت، ڈیفالٹ کا خطرہ پھر اٹھنے لگا

23 فروری, 2024 19:13

پاکستان کی بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے نئے قرض پروگرام کے تحت 6 ارب ڈالر حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔

بلومبرگ  کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اس سال واجب الادا اربوں کا قرض ادا کرنے میں مدد کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے کم از کم 6 ارب ڈالر کا نیا قرض حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک آئی ایم ایف کے ساتھ ایک توسیعی فنڈ کی سہولت پر بات چیت کرنے کی کوشش کرے گا، عالمی قرض دہندہ کے ساتھ بات چیت مارچ یا اپریل میں شروع ہونے کا امکان ہے۔

پاکستان نے گزشتہ موسم گرما میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے قلیل مدتی بیل آؤٹ کی بدولت ڈیفالٹ کو ٹال دیا تھا، لیکن یہ پروگرام اگلے ماہ ختم ہو رہا ہے اور نئی حکومت کو 350 ارب ڈالر کی معیشت کو مستحکم رکھنے کے لیے طویل مدتی انتظامات پر بات چیت کرنی ہوگی۔

بیل آؤٹ سے قبل، پاکستان کو آئی ایم ایف کی طرف سے مطالبات کے متعدد اقدامات اٹھانے پڑے جن میں اپنے بجٹ پر نظر ثانی، اس کی بینچ مارک سود کی شرح میں اضافہ اور بجلی وقدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافہ شامل ہے۔

چند روز قبل بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فِچ نے خبردار کیا تھا کہ 8 فروری کے عام انتخابات کے قریبی نتائج اور اس کے نتیجے میں قریب المدتی سیاسی غیر یقینی صورتحال بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ مالیاتی معاہدے کو حاصل کرنے کی کوششوں کو پیچیدہ بنا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 

آئی ایم ایف کا عمران کے خط پر تبصرہ کرنے سے گریز، نئی حکومت کے ساتھ کام کرنے کا خواہشمند

پاکستان، آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام میں 6 بلین ڈالر مانگے گا؛ بلوم برگ

آج خط چلا گیا ہوگا، عمران خان کی آئی ایم ایف کو خط لکھے جانے کی تصدیق

کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ ” انتخابات میں عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے وابستہ امیدواروں کی مضبوط کارکردگی کے باوجود پاکستان مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی کا اتحاد بنتا دکھائی دے رہا ہے”۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ مالیاتی ادارے کے ساتھ ایک توسیع شدہ بات چیت یا اسے محفوظ بنانے میں ناکامی بیرونی لیکویڈیٹی تناؤ کو بڑھا دے گی اور ڈیفالٹ کا امکان بڑھ جائے گا۔

بلومبرگ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ حالیہ مہینوں میں پاکستان کی بیرونی پوزیشن میں بہتری آئی ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 9 فروری 2024 تک خالص غیر ملکی ذخائر 8 بلین ڈالر بتائے جو کہ 3 فروری 2023 کو 2.9 بلین ڈالر کی کم ترین سطح سے زیادہ ہے، اس کے باوجود یہ متوقع بیرونی فنڈنگ کی ضروریات کے مقابلے میں کم ہے۔

رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024 جون تک پاکستان 18 بلین ڈالر کے فنڈنگ پلان کے نصف کو پورا کرسکتا ہے۔

رپورٹ میں یہ انتباہ بھی کیا گیا ہے کہ اگر پی ٹی آئی کو سائیڈ لائن کیا گیا تو عوامی عدم اطمینان مزید بڑھ سکتا ہے کیونکہ انتخابات میں پارٹی کے لیے مسلسل عوامی حمایت کا انکشاف ہوا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top