جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

پی ٹی آئی رہنماء شہریار آفریدی کی اہلیہ کو رہا کرنے کا حکم

18 مئی, 2023 14:30

اسلام آباد : عدالت نے پی ٹی آئی رہنماء شہریار آفریدی کی اہلیہ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایم پی او کے تحت شہریار آفریدی کی اہلیہ کی گرفتاری کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ شہریار آفریدی کی اہلیہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ پیش کردیا گیا۔

آئی جی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔ جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ آئی جی صاحب گڈ ٹو سی یو لیکن اس کیس میں آپ کو گڈ ٹو سی یو نہیں کہہ سکتے ۔ ایک خاتون خانہ کو اٹھایا گیا ہے۔ یہ کیا ہو رہا ہے؟ انہوں نے کیا کیا، کیوں گرفتار کیا گیا ہے؟ ان کے چار بچے ہیں۔

آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ معلومات کے مطابق ان کے شوہر اور یہ خاتون جی ایچ کیو پر حملے میں ملوث ہیں۔ عدالت نے حیرانی سے استفسار کیا کہ خواتین بھی؟ آپ قانونی کارروائی کریں، لیکن یہ کیا کہ آپ نے گھریلو خاتون کو ہی گرفتار کرلیا۔

آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ ہم بہنوں اور ماؤں کی عزت کرتے ہیں۔ ہم نے دیکھا ہے کہ گھریلو خواتین نے اپنے شوہر بھی قتل کئے ہیں۔ گھریلو خواتین کچھ اور سرگرمیوں میں ملوث ہوسکتی ہیں۔

عدالت نے کہا کہ تھری ایم پی او کیا ہے۔ آئی جی نے بتایا کہ پبلک آرڈر ہوتا ہے، جس میں نظر بندی ہوتی ہے۔ عدالت نے کہا کہ کہاں ہے وہ سورس اور وہ آرڈر، اسی لیے آپ کو بلایا ہے۔

جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ آئی جی صاحب کو ہم جانے دیتے ہیں۔ ڈی سی کو سن لیتے ہیں، فہرست جمع کروائیں کون سے اور کیسز ہیں؟ کیا سورس انفارمیشن کی بنیاد پر سولہ ایم پی او لگایا جاسکتا ہے؟

جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ ڈی سی کہاں ہیں؟ وکیل نے بتایا کہ وہ دوسری عدالت میں شاید موجود ہیں، جس پر معزز جج نے کہا کہ پانچ منٹ میں ڈی سی کو کہیں یہاں ہوں، ورنہ ان کے لیے مسئلہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : پی ٹی آئی کی عالیہ حمزہ سمیت دیگر خواتین کارکنان شناخت پریڈ کے لیے جیل منتقل

عدالت نے کہا کہ یہ عدالت جس کو رہا کرے، اسے دوسرے چکروں میں اگر گرفتار کیا تو ان کے نتائج ہونگے۔ ہماری عدالت کے حکم کیخلاف ورزی ہوئی تو سخت نتائج ہوں گے۔ وکیل شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ عدالت میں بیان دیا جا چکا ہے، ان سے شواہد مانگیں۔

ڈی سی عدالت میں پیش ہوئے تو جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ آپ جس کو پکڑتے ہیں، اس کی شورٹی بھی لے سکتے ہیں۔ آپ قانون کو دیکھیں سب کی عزت و احترام کو ملحوظ خاطر رکھیں۔

ڈی سی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ جو انفارمیشن تھی اسی بنیاد پر گرفتاری کی گئی۔ اسپیشل برانچ کی رپورٹ پر گرفتاری کی گئی۔

جسٹس ارباب محمد طاہر نے ریمارکس دیئے کہ ڈی سی صاحب، رپورٹ جو بھی ہو، آپ خود بھی قانون کو دیکھیں۔ سروس ریکارڈ اچھا رکھنا چاہیے۔ اسی وجہ سے آپ کی عزت ہوگی۔

عدالت نے پی ٹی آئی رہنماء شہریار آفریدی کی اہلیہ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top