مقبول خبریں
نہ ٹریک کی ضرورت نہ ڈرائیورکی، چین میں انوکھی ٹرین متعارف
چین کے شہر ژوژائو میں ایک ایسی منفرد اور انوکھی ٹرین متعارف کرائی گئی ہے جو سڑک پر سفر تو کرتی ہےلیکن اس ٹرین کو چلانے کے لیے نہ کسی ٹریک کی ضرورت ہے نہ ڈرائیور کی۔
چینی کمپنی سی آر آر سی کی جانب سے تیار کردہ یہ انوکھی چیز ڈی ریل بس کے نام سے پیش کی گئی ہے،یہ ایک خود کار ریل بس ہے، اسے ٹرین کی طرز پر ڈیزائن کیا گیا ہے،جس میں سفر کرنے والے خود کو ٹرین میں سفر کرتا ہوا محسوس کرتے ہیں۔
اپنی اس پروڈکٹ کے ذریعے سی آرآرسی نے بس، ٹرین اور ٹرام کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کردیا ہے، سفر کے ان تینوں ذرائع کو انقلابی انداز سے منظر عام پر لایا گیا ہے۔
World’s first railless train unveiled in Hunan, Chinahttps://t.co/ielddh2zRP pic.twitter.com/TlEm3063jn
— Bevin Zhang (@bevinzhang) June 6, 2017
اس منصوبے کا بنیاد مقصد زیر زمین ریلوے سسٹم سے نجات پانا ہے کیونکہ اس پر لاگت بہت زیادہ آرہی ہے، دی ریل بس پر لاگت زیر زمین ریلوے پر آنے والی لاگت کا ایک چوتھائی ہے۔
بجلی سے چلنے والی ریل بس کو ایک سفر کے بعد 25 کلومٹر کے ٹریک پر سفر کے لیے ری چارج ہونے میں صرف دس منٹ لگتے ہیں۔ ریل بس زیادہ سے زیادہ 43 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرسکتی ہے۔
واضح رہے دی ریل بس کا ڈیزائن جون 2023 میں عوام کے سامنے رکھاگیا تھا، پانچ ماہ سے بھی کم مدت میں سی آر آر سی نے 30 اکتوبر 2023 کو ژوژائو میں چار کلومیٹر کی سڑک پر آزمائشی سفر شروع کردیاتھا۔