جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

کشمیری مجاہدین کے بھارتی فوج پر ‘جدید ترین ہتھاروں’ سے حملے، حیران کن انکشافات

15 ستمبر, 2024 18:49

معروف برطانوی اخبار دی گارڈین نے مقبوضہ وادی کشمیر میں مجاہدین کے بھارتی فوجیوں پر جدید ہتھیاروں کیساتھ حملوں سے متعلق حیران کن انکشافات کردیے۔

عالمی شہرت یافتہ صحافی ایلس پیٹرسن نے گارڈین میں اپنے کالم میں لکھا کہ حریت پسندوں نے بھارتی فوجیوں اور سیکیورٹی فورسز کا موارل پست کردیا ہے، کشمیری مجاہدین جدید ترین ہتھیاروں کے علاوہ ڈرونز کا استعمال کررہے ہیں۔

آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ بھارتی افواج کشمیری مجاہدین کی گوریلا جنگی حکمت عملیوں سے حیران ہوچکی ہے جس میں حریت پسند اپنے اہداف کو درستگی کے ساتھ نشانہ بناتے ہیں اور ناہموار پہاڑی علاقے میں غائب ہو جاتے ہیں۔

آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ کشمیری مجاہدین اب بہت زیادہ تربیت یافتہ ہیں اور جنگی ساز و سامان کی ترسیل کے لیے وادی کے اندر ڈرونز کا استعمال کرتے ہیں اور کیمروں کی مدد سے فوجیوں کو نشانہ بنارہے ہیں، بھارتی فوجی حکام ان عسکریت پسندوں کے بارے میں انٹیلی جنس جمع کرنے میں دشواری کا اعتراف کرتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کا سراغ لگانا مشکل ہو جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت: ہندوؤں کو اسلام کی دعوت دینے پر 12 علما کو عمر قید کی سزا

آرٹیکل میں گزشتہ سال نومبر میں گھات لگا کر حملے میں 5 فوجیوں کی ہلاکت پر بھارتی فوج کے جنرل اوپیندر دویدی کا بیان بھی ریکارڈ کیا گیا ہے جو اسوقت شمالی کمان کے سربراہ تھے، جس میں کہا گیا ہے کہ موجودہ عسکریت پسند ممکنہ طور پر پاکستان، افغانستان اور دیگر ممالک سے حاصل کردہ "اعلیٰ تربیت یافتہ” ہیں، انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان میں سے کچھ ریٹائرڈ پاکستانی فوجی تھے۔

مزید پڑھیں: بھارتی میجرز اپنی دوست کا ریپ ہونے سے نہ بچاسکے

جموں و کشمیر پولیس کے سابق ڈائریکٹر جنرل شیش پال وید نے کہا کہ انتہائی ہنر مند ہونے کے ساتھ ساتھ یہ عسکریت پسند جدید ترین ہتھیاروں جیسے ایم 4 اسالٹ رائفلز کا بھی استعمال کر رہے تھے جنہیں امریکی فوج نے افغانستان میں چھوڑ دیا تھا جبکہ اس میں اسٹیل سے بنی گولیاں استعمال ہوتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 2 سالوں میں جس طرح سے وہ ہماری افواج پر گھات لگا کر حملہ کر رہے ہیں، اس سے بالکل ایک نئے رجحان کا پتہ چلتا ہے، مجھے کشمیر میں کئی دہائیوں کا تجربہ ہے لیکن میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ ہمیں کبھی بھی ایسی کسی چیز کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

ہندوستانی فوج، اور مقامی پولیس اور انٹیلی جنس کے 5 افسران، جنہوں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی اور بتایا کہ کس طرح یہ حالیہ حملے شدت پسند نوجوانوں کے ذریعے نہیں کیے گئے بلکہ اسکے بجائے عسکریت پسندوں کی ایک نئی کھیپ جو اعلیٰ تربیت یافتہ تھے اور ڈرون سمیت ہائی ٹیک آلات سے لیس تھے اور چینی ساختہ ایپس کا استعمال کررہے تھے۔

دوسری جانب نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حثیت ختم کرکے کنٹرول حاصل کرنے کے اپنے فیصلے کو درست قرار دیا تھا تاہم اسکے باوجود ہندوستان کی سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ امن قائم کرنے میں کامیاب نہ ہوسکی۔⁠

دی گارڈین کے آرٹیکل کے مطابق بھارتی سیکورٹی فورسز کی سر توڑ کوششیں دہلی سرکار کے ان دعوؤں کی تردید کرتی ہے جن کے مطابق کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد علاقے میں زندگی معمول پر آ گئی ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top