جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

ن لیگ کے ملک احمد خان اسپیکر اور ملک ظہیر اقبال ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب

25 فروری, 2024 08:43

 

پنجاب اسمبلی کے دوسرے اجلاس میں ہفتے کے روز نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کیلئے پولنگ ہوئی اور مسلم لیگ (ن) کے ملک محمد احمد خان اسپیکر اور ن لیگ کے ملک ظہیراقبال ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئے۔

اسپیکر اسمبلی سبطین خان کی زیر صدارت 33 منٹ کی تاخیر سے شروع ہونے والے اجلاس میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوا، جس میں 327 ممبران اسمبلی نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ لیا جبکہ 16 ارکان نے انتخابی عمل میں حصہ نہیں لیا۔

پولنگ کے بعد مسلم لیگ ن کے ملک احمد خان 225 ووٹ لے کر اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے، جبکہ سنی اتحاد کونسل کے احمد خان بھچر اسپیکر کا انتخاب ہار گئے۔

سنی اتحاد کونسل کے احمد خان بھچر 96 ووٹ حاصل کرسکے، مجموعی طور پر 320 ووٹ درست اور دو ووٹ مسترد ہوئے۔

نومنتخب اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے حلف بھی اٹھالیا۔

ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کیلئے بھی ووٹنگ ہوئی اور ارکان نے ووٹ کاسٹ کیے۔

ن لیگ کے ظہیر اقبال چنڑ ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئے، ان کا مقابلہ سنی اتحاد کونسل کے معین ریاض سے تھا۔

ملک ظہیر اقبال کو 220 ووٹ پڑے جب کہ ان کے مقابلے میں سنی اتحاد کونسل کے معین ریاض قریشی نے 103 ووٹ حاصل کیے۔

ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہونے کے بعد ظہیر اقبال نے کامیابی کے بعد حلف اٹھایا۔

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے ملک محمد احمد خان کو اسیپکر پنجاب اسمبلی منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ احمد خان پنجاب اسمبلی کے ایوان کو آئینی اور بہتر انداز سے چلائیں گے۔

پنجاب اسمبلی کے اسپیکر اورڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کیلئے کاغذات نامزدگی جمعہ کی شام 5 بجے سے قبل جمع کروائے گئے تھے اور اسی وقت جانچ پڑتال بھی کرلی گئی تھی۔

اسپیکر کے لیے ملک احمد کا سنی اتحاد کونسل کے احمد خان بھچر سے مقابلہ ہوا، ڈپٹی اسپیکر کے لئے ظہیراقبال چنڑ اور معین ریاض قریشی میں مقابلہ ہوا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ اپوزیشن بنچوں پر 27 ریزرو سیٹیں ہیں، تین اقلیتی ممبران کو ملا کر 27 ممبران بنتے ہیں، الیکشن کمیشن کو کہہ نہیں سکتا کہ انہیں بلوائیں۔

سبطین خان نے کہا کہ آپ نے پانچ سال اکٹھا چلنا ہے، لیبل نہیں لگوانا چاہتا کہ اسپیکر اجلاس ملتوی کرتے گئے، اگر چھ ماہ تک الیکشن کمیشن فیصلہ نہیں کرتا تو ایک فریق ہائی کورٹ تو دوسرے فریق نے سپریم کورٹ جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کے لوگوں کا نوٹیفکیشن نہیں ہوا ہے، میں باعزت طریقے اس کرسی کو چھوڑ رہا ہوں،ان کا کہنا تھا کہ پہلے اسپیکر اور پھر ڈپٹی اسپیکر کا الیکشن ہوگا۔
ٓ
سبطین خان نے کہا کہ میاں اسلم اقبال نے ابھی تک حلف نہیں اٹھایا، پشاور ہائی کورٹ کی ہدایت پر وہ آئیں گے۔

یہ پڑھیں : ملک میں صدارتی انتخابات 9 مارچ کو کرانے کا فیصلہ

 

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top