جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج امریکی معاہدے کے بعد جیل سےرہا

25 جون, 2024 11:10

غیرملکی میڈیا کے مطابق 1901 روز سے قید جولیان اسانج کو لندن کی ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہائی دیدی ہے۔

اسانج نے رہائی کے بدلے امریکی محکمہ انصاف سے اعتراف جرم پر آمادگی کا معاہدہ کرلیا ہے، جولین اسانج نے 2010ء میں امریکا کی خفیہ معلومات جاری کردی تھیں۔

مزید پڑھیں:وکی لیکس کے بانی جولین اسانج گرفتار

جولیان اسانج کی رہائی سے متعلق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں وکی لیکس کا کہنا تھا کہ اسانج کی رہائی پریس کی آزادی کیلئے کام کرنے والے لوگوں، مختلف ممالک کے سیاسی رہنماؤں سمیت قانون دانوں اور اقوام متحدہ کی کاوشوں کا نتیجہ ہے جس کے بعد وہ برطانیہ سے روانہ ہوگئے ہیں۔

جولیان اسانج کو پہلی مرتبہ 2010 میں برطانیہ میں سوئیڈن کی درخواست پر یورپین اریسٹ وارنٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا، وہ ماریانہ آئی لینڈز کی وفاقی عدالت میں پیش ہوں گے، ان پر جاسوسی ایکٹ کے تحت عائد الزام کو تسلیم کریں گے۔

امریکی محکمہ انصاف سے معاہدے کے سبب اسانج کو مزید سزا نہیں سنائی جائے گی۔

خیال رہے کہ وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو 7 سال کی طویل سیاسی پناہ گزارنے کے بعد برطانیہ میں سفارتخانے سے گرفتار کیا گیا تھا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے رپورٹ کیا کہ جولین اسانج کو لندن میں ایکواڈور کے سفارتخانے سے گرفتار کیا گیا۔

ادھر میٹروپولیٹن پولیس سروس (ایم پی ایس) کے مطابق وکی لیکس کے بانی کو سینٹرل لنڈن پولیس اسٹیشن میں رکھا گیا ہے، ’جہاں وہ اس وقت تک رہیں گے جب تک انہیں جلد از جلد ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش نہیں کیا جاتا‘۔

واضح رہے کہ وکی لیکس کے بانی جنسی زیادتی کیس میں سوئڈن حوالگی سے بچنے کے لیے 7 سال سے لندن میں ایکواڈور کے سفارتخانے میں مقیم تھے، تاہم ان کی سیاسی پناہ ختم کرنے کے اعلان پر انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا تھا کہ عدالت کے سامنے سرنڈر کرنے میں ناکام ہونے پر جولین اسانج کو گرفتار کیا گیاتھا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top