مقبول خبریں
مغربی کنارے پر بھی اسرائیل کا فلسطینیوں کی زمین پر قبضے کا منصوبہ بےنقاب
اسرائیل کا فلسطینیوں کی سرزمین پر مزید یہودی آباد کاروں کو لانے کا گھٹیا منصوبہ بےنقاب ہوگیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی اینٹی سیٹلمنٹ واچ ڈاگ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام نے فلسطینی علاقے میں قبضے کیلئے مغربی کنارے کی سب سے بڑی زمین ہتھیانے کی تیاری شروع کردی ہے۔
پیس ناؤ نامی این جی او کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطین کے مغربی کنارے پر زمین کا منصوبہ اسرائیل کی حکومت نے گزشتہ ماہ کے آخر میں منظور کیا تھا تاہم بدھ کو اس کی تشہیر کی گئی۔
مزید پڑھیں: غزہ کے بعد اسرائیلی وزیر نے مصر کے صحرائے سینا پر قبضے کا مشورہ دیدیا
وادی اردن کے 12.7 مربع کلومیٹر (4.9 مربع میل) اراضی پر یہودی آباد کاروں کیلئے منصوبے کو حتمی شکل دے گی۔
اردن کی وادی رام اللہ کے شمال مشرق میں واقع ہیں، وہ شہر جہاں فلسطینی اتھارٹی کا صدر دفتر ہے، جس کی قیادت محمود عباس کررہے ہیں۔
اسرائیل نے فلطسینوں کی زمین کو سرکاری قرار دیکر لیز پر دینے کیلئے کھول دیا ہے جبکہ مقامی فلسطینیوں کی نجی ملکیت پر پابندی لگا دی ہے۔