جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

اس حکومت میں سب مہنگا ہے سوائے نسوار کے

22 دسمبر, 2020 15:53

چین سے ہماری پکی دوستی ہے پھر بھی چینی اتنی مہنگی کیوں ہے؟بھائی عمران کے جہانگیر تو قریب ترین بندہ ہے جو چینی اور عمران دونوں کو دل میں بسائے رکھتے ہیں مگر پھر بھی چینی مہنگی ہورہی روز بروز آخر کیوں؟

مرغی اُڑتی نہیں ہے مگر انصاف کی حکومت نے مرغی بھی اُڑادی اور انڈے بھی۔آٹا بھی کھویا کھویا سا رہنے لگا ہے اب تو۔کھانے میںہمیں سبزی بھی بہت پسند تھی مگر سبزی نے بھی منہ موڑلیا۔زندگی چلانے کے لئے جو جو چیزیں ضروری ہوتی ہیں وہ سب پاکستانی عوام سے روٹھتی جارہی ہیں۔

پریشان زندگی مزید مشکل تر ہوگئی ہے۔ اب تو مجمع سے یہ ہی آواز آتی ہے کہ سچائی کی عمرانی حکومت سے بہتر نواز و زرداری کی بے ایمانی حکومت بہتر۔

یہ بھی پڑھیں : واٹس اپ برادری کی پھرتیاں

ویسےسو باتوں کی ایک بات، ہمیں ایک بات تو ماننی ہی پڑے گی کے شیرو کے مالک یعنی عمران خان کے زاویے اور دور اندیشی کے کیا ہی کہنے کہ جب وہ مرغی انڈے کے کاروبار کے لئے حکمت عملی بیان کررہے تھے تو اُس وقت لوگ ان کا مذاق اڑارہے تھے۔

لیکن دیکھئے انڈے کے بھی پر نکل آئیں اور وہ مرغی سمیت فضا میں اڑ رہے ہیں اب جس میں دم خم ہے وہ اُڑ کر اچک لے۔اس سے اندازہ لگالیجیئے  عمران خان صاحب جو جو بات کررہے ہیں اس پر نظر رکھیئے وہ دراصل اشارہ ہے کہ کمر کس لو اب اس کی پر واز ہے۔

ویسے خان صاحب جس جس کا ذکر کرتے ہیں وہ قیمتی ہوجاتی ہے تو بس عمران خان کے لبوں پر نظر رکھیئے تاکہ اشارے مل سکیں۔

 

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل سے سسرال تک

ایک دن صبح صبح انکھ اس وجہ سے کھلی کے ہمارے ابا اس بات پر تپ رہے تھے کہ مہنگائی بہت ہوگئی ہے اور کوئی کچھ کہنے والا نہیں۔ مزید استفسار پر سیخ پا ہوئے ابا مزید گرم ہوئے اور کہنے لگے کے پہلے مہینے کا سودا 15ہزار میں آجاتا تھا مگر ابھی دیکھو یہراشن لایا ہوں  22 ہزار لگ گئے ہیں مگر کچھ سامان ابھی بھی رہتا ہے۔

میں نے طنز میں کہا کہ ابا حکومت تو ایماندار ہے ، کہتے ہیں ایسی ایمانداری کا کیا فائدہ جہاں ہر چیز مہنگی ہورہی ہے۔ بیروزگاری الگ بڑھ گئی ہے اور وہ لاکھوں درخت اگنے سے پہلے ہی مرجھاگئے ہیں، وہ 50 لاکھ گھر بھی بسنے سے پہلے ہی اجڑگئے۔

ارے بھائی اس سے  بہتر تو نواز اور زرداری کی حکومت تھیں ،کم سے کم کھاتے تھے تو لگاتے بھی تو تھے۔

 

یہ بھی پڑھیں : سردیوں کی ٹھنڈی مشکلات

 

عمران خان کی حکومت آئے ہوئے 2 سال سے زیادہ کا عرصہ ہوگیا ہے مگر حکومت عوام کو بنیادی ضروری فراہم کرنے سے قاصر رہی ہے۔ مشکلات زندگی بڑھتی جارہی ہے کیونکہ بنیادی ضروریات لوگوں کی پہنچ سے دور ہورہی ہیں۔

مہنگائی کی شرح نئی بلندیوں کو چھونے لگی ہے ۔بیروزگاروں کی تعداد بھی کئی گنا بڑھ چکی ہے۔لیکن شاید عمران خان کو اب تک اس بات کا ادراک نہیں ہے کہ عوام انتہائی پریشان ہے۔

عمران خان کو کوئی یہ بتائے کہ آپ کے آس پاس وہ ہی لوگ ہیں جو گزشتہ دور کی حکومتوں میں بھی موجود تھے۔ آپ کے اس فیصلے سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ گزشتہ دور کی حکومت بھی انھی لوگوں کے ساتھ کام کررہی تھی جو ابھی آپ کے ساتھ ہیں یعنی پرانا طرز حکومت بھی  درست تھا۔

عمران خان کو یہ بات سمجھنی ضروری ہے کہ اگر عوام کا غصہ اسی طرح بڑھتا رہا تو وہ دن دور نہیں کہ عوام سڑکوں پر نکل جائیں اور اس عوام کا فائدہ پی ڈی ایم اٹھالیں۔

تحریر : مدثر مہدی

 

 

نوٹ: جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top