جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

درآمدی کوئلے سے 300 میگا واٹ بجلی پیدا کرنیوالے منصوبے کی بندش کا امکان

14 ستمبر, 2024 13:21

حکومت کی جانب سے درآمدی کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والا منصوبہ بند کیے جانے کا امکان ہے۔

رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے گوادر میں 300 میگاواٹ کے درآمدی کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کو ختم کیے جانے کا امکان ہے اور چینی کمپنی میسرز سی آئی ایچ سی پاک پاور کمپنی (پرائیوٹ) لمیٹڈ  ٹیرف میں مزید اضافے تک آگے بڑھنے کے لیے تیار نہیں۔

پرائیوٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ (پی پی آئی بی)کے منیجنگ ڈائریکٹر شاہ جہان مرزا نے چینی کمپنی کو لکھے گئے خط میں حتمی جواب کے لیے 18 ستمبر 2024 کی ڈیڈ لائن دی بصورت دیگر حکومت پاکستان اپنا راستہ اختیار کرے گی۔

شاہ جہان مرزا نے اپنے خط میں کہا کہ سی پی پی سی ایل کو مشورہ دیا گیا کہ وہ چینی حکام اور پروجیکٹ اسپانسرز سے مشاورت کرکے منصوبے کی مزید ترقی کے بارے میں تازہ ترین صورتحال فراہم کرے۔

انہوں نے لکھا کہ سی پی پی سی ایل کو 23 اگست 2019 کو لیٹر آف سپورٹ (ایل او ایس) جاری کیا گیا تھا، جس میں فنانشل کلوزنگ (ایف سی) کی تاریخ 23 اپریل 2020 تھی۔

تاہم نیپرا سے قابل قبول ٹیرف کے حصول میں نمایاں تاخیر، قرض دہندگان کی ہچکچاہٹ، سائنو شور پالیسی کے اجراء اور حکومت بلوچستان کے ساتھ لینڈ لیز معاہدے پر عملدرآمد سمیت مختلف معاملات کو حل کرنے کے لیے سی پی پی سی ایل کو سہولت فراہم کی گئی۔

تاہم بار بار یاد دہانی کے باوجود سی پی پی سی ایل نے فنانشل کلوزنگ تاریخ میں توسیع فیس جمع نہ کرانے کی وجہ سے اپنے ایل او ایس میں ترمیم کے ذریعے ایف سی میں توسیع حاصل نہیں کی۔

نومبر 2019 میں سنگ بنیاد کی تقریب کے بعد خیال کیا گیا تھا کہ سی پی پی سی ایل فوری طور پر تعمیراتی سرگرمیاں شروع کرے گا تاکہ 30 جون 2023 تک سی او ڈی حاصل کیا جاسکے لیکن منصوبے کی تعمیر شروع نہیں ہوئی۔

پی پی آئی بی نے سائٹ پر تعمیرات کی بحالی کے لئے سی پی پی سی ایل کے ساتھ متعدد اجلاس منعقد کیے، تاہم سائٹ کی سرگرمیاں اب بھی معطل ہیں اور سنگ بنیاد کے بعد سے پروجیکٹ سائٹ پر کوئی واضح پیش رفت نہیں ہوئی۔

موافق ٹیرف کے حصول میں معاونت کے حوالے سے حکومت پاکستان نے ٹیرف کے تعین کے عمل میں اپنی بھرپور معاونت بھی فراہم کی۔

نیپرا نے ابتدائی طور پر 2018 میں منصوبے کے لیے 6.6337 سینٹ فی کلو واٹ کا ٹیرف مقرر کیا تھا جس پر سی پی پی سی ایل کی جانب سے دائر نظر ثانی درخواستوں کے جواب میں تین بار نظر ثانی کی گئی تھی۔

نیپرا کی جانب سے اعلان کردہ تازہ ترین ٹیرف 9.0818 سینٹ فی کلو واٹ ہے، جو سی پیک کے تحت تیار کردہ دیگر درآمدشدہ کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ لیکن سی پی پی سی ایل اب بھی مطمئن نہیں ہے اور ٹیرف میں مزید نظر ثانی چاہتا ہے۔

تاہم سی پی پی سی ایل نے چار ماہ گزرنے کے بعد بھی ٹیرف پر نظر ثانی کے لیے نیپرا کے اپیلٹ ٹریبونل سے رجوع نہیں کیا اور نہ ہی سائٹ پر تعمیراتی کام شروع کیا۔

منصوبے پر عمل درآمد کے لئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے جولائی 2024 میں اپنے دورہ چین کے دوران چینی حکام 300 میگاواٹ کے گوادر کول پاور پروجیکٹ کی تعمیر میں تاخیر پر بتایا کہ نیپرا پہلے ہی منصوبے کے ٹیرف کا تین بار جائزہ لے چکا ہے لہذا ٹیرف پر مزید نظر ثانی نہیں کی جاسکتی۔

چینی فریق اور پراجیکٹ اسپانسرز پر زور دیا گیا کہ وہ گوادر کول پاور پراجیکٹ یا کسی دوسرے متبادل منصوبے کے بارے میں 15 روز کے اندر فیصلہ کریں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top