مقبول خبریں
حوثی مجاہدین کا بحیرہ احمر میں سب سےبڑا حملہ
یمن کے حوثی مجاہدین نے بحیرہ احمر میں اب تک کا سب سے بڑا حملہ کیا ہے، گذشتہ شب کیے گئے اس حملے کے دوران 21 ڈرونز، دو اینٹی شپ کروز میزائل اور اینٹی شپ بیلسٹک میزائلوں سے بحیرہ احمر میں کارروائی کی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا اور برطانیہ کی فوج نے شپنگ لائن پر حملہ ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
میڈیا کے مطابق حوثی ترجمان کا کہنا ہے کہ حملے میں امریکی جہاز کو نشانہ بنایا، غزہ جنگ بندی تک بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں اسرائیلی بندرگاہوں کی طرف جانے والے بحری جہازوں پر حملے جاری رکھے جائیں گے۔
بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں سے متعلق امریکا کی مذمتی قرار داد پر اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں ووٹنگ آج ہوگی۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یمنی حوثی مجاہدین سے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملے فوری بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق سلامتی کونسل کے 15 مستقل اراکین ممالک میں سے 11 نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، روس اور چین سمیت 4 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، کسی ملک نے بھی قرار داد کی مخالفت نہیں کی۔
میڈیا روپورٹ کے مطابق سلامتی کونسل کی قرارداد میں جہازوں کو حملوں سے بچانے کے لیے امریکی قیادت میں ٹاسک فورس کی توثیق کی گئی۔
قرار داد میں اسرائیلی تاجر کے بحری جہاز Galaxy Leader اور اس کے عملے کے 25 افراد کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یمنی حوثیوں نے 19 نومبر کو جہاز پر قبضہ کیا تھا۔
یہ پڑھیں : برطانوی میڈیا سے انٹرویو، حوثی ترجمان نے میزبان کو لاجواب کردیا