جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

قومی اسمبلی اجلاس پر حکومت نے صدر کے اعتراضات کا جواب دیدیا، فیصلے پر نظرثانی کی ہدایت

27 فروری, 2024 18:45

قومی اسمبلی کے اجلاس پر نگراں وفاقی حکومت نے صدر مملکت عارف علوی کے اعتراضات کا جواب دے دیا۔

قومی اسمبلی اجلاس کی طلبی معاملے پر نگراں وفاقی حکومت اور صدر عارف علوی آمنے سامنے آگئے اور وفاقی حکومت نے صدر کے اعتراضات کا جواب دے دیا ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق حکومت نے صدر کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے اجلاس طلب کرنے کی پھر درخواست کی ہے جب کہ جواب میں کہا کہ آرٹیکل 91 کی شق 2 کے تحت الیکشن تاریخ کے 21 ویں دن تک اجلاس بلانا ضروری ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے اپنے جواب میں کہا کہ آرٹیکل میں کہیں نہیں لکھا کہ ایوان نامکمل ہو تو اجلاس نہیں بلایا جاسکتا، صدر کی صوابدید اور استحقاق نہیں کہ وہ 91 کے تحت اجلاس روک سکیں۔

حکومت کا مزید کہنا ہے کہ صدر صرف آرٹیکل 54 کے تحت معمول کے اجلاس کو روک سکتے ہیں، یہ معمول کا نہیں غیر معمولی اجلاس آئینی تقاضا ہے، کہیں بھی نہیں لکھا کہ مخصوص نشستیں نہ ہوں تو اجلاس نہیں ہوسکتا۔

یہ بھی پڑھیں: 

مخصوص نشستوں کے نوٹفیکیشن کے بغیر قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا جا سکتا، بیرسٹر گوہر

صدر مملکت نے قومی اسمبلی اجلاس بلانے کی سمری مسترد کردی

حکومتی ذرائع کے مطابق 29 فروری کو ہر حال میں صبح 10بجے اجلاس ہوگا تیاریاں مکمل ہیں، صدر29 کو ہی اجلاس بلالیں اور اگر نہیں بلاتے تو اجلاس 29 فروری کو ہی ہر حال میں ہوگا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top