جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

حکومت دو تہائی اکثریت ثابت کرنے میں ناکام، آئینی ترامیم کا بل مؤخر

16 ستمبر, 2024 16:03

وفاقی حکومت نے دو تہائی اکثریت ثابت کرنے میں ناکامی کے ساتھ آئینی ترامیم کا بل مؤخر کردیا ہے۔

وفاق نے آئینی ترمیم پیکیج جس میں عدلیہ اور آئین سے متعلق کئی اہم ترامیم شامل ہیں اس پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیتے ہوئے آگے بڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکمران اتحاد آئینی ترامیم بل پر مولانا فضل الرحمان کو راضی نہ کرسکا، لہٰذا آئینی ترمیم بل 10 سے 12 روز بعد قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ آئینی بل پی ٹی آئی اراکین کے ووٹ کے بغیر منظور کرایا جائے گا، بل کافی عرصے سے زیر بحث تھا لیکن آخر کار مولانا فضل الرحمان نے اس معاملے پر یو ٹرن لیا۔

دوسری جانب سینیٹر عرفان صدیقی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاسوں کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی ہوجائیں گے جب کہ قومی اسمبلی کے نئے سیشن میں آئینی ترامیم آجائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت، اپوزیشن کا ڈیڈلاک برقرار، جے یو آئی نے آئینی ترامیم کا مسودہ مانگ لیا

عرفان صدیقی نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی میں کوئی کسی کا محتاج نہیں تھا، پی ٹی آئی ارکان کےپاس ضمانت دینے کے لیےکوئی اتھارٹی نہیں تھی، پی ٹی آئی والے یہاں متفق ہوں اور عمران خان کہے میں نہیں مانتا تو بات ختم، پی ٹی آئی کی مجبوری ہم سمجھتے ہیں۔

خیال رہے مجوزہ آئینی ترامیم کی خاطر درکار نمبر گیم کے لیے حکومت کی کوششیں بے نتیجہ رہیں کو سر جوڑنے کے باوجود بھی مولانا فضل الرحمان کو منانے میں ناکام رہی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top