بدھ، 3-جولائی،2024
( 27 ذوالحجہ 1445 )
بدھ، 3-جولائی،2024

EN

فیصل واوڈا کا توہین عدالت کیس میں معافی مانگنے سے انکار

04 جون, 2024 12:18

اسلام آباد: سینیٹر فیصل واوڈا نے توہین عدالت کیس میں غیر مشروط معافی مانگنے سے انکار کر دیا۔

جی ٹی وی کے مطابق سینیٹر فیصل واوڈا نے 16 صفحات پر مشتمل توہین عدالت کیس نوٹس پر تحریری جواب جمع کیا ہے۔

فیصل واوڈا نے تحریری جواب میں موقف اختیار کیا ہے کہ پریس کانفرنس کا مقصد عدلیہ کی توہین کرنا نہیں تھا، عدلیہ کی توہین کا سوچ بھی نہیں سکتا۔

تحریری جواب میں فیصل واوڈا کی جانب سے استدعا کی گئی کہ توہین عدالت کی کارروائی ختم کی جائے، میرے خلاف توہین عدالت کا شوکاز نوٹس واپس لیا جائے۔

مزید پڑھیں:مصطفیٰ کمال نے عدلیہ مخالف بیان پر معافی مانگ لی

تحریری جواب کے مطابق کسی بھی طریقے سے عدالت کا وقار مجروح کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، عدالت کا امیج عوام کی نظروں میں بے داغ ہونا چاہیے، پاکستان کے تمام مسائل کا حل ایک فعال اور متحرک عدالتی نظام میں ہے۔

تحریری جواب کے مطابق حال ہی میں چیف جسٹس نے کہا عدلیہ کو اپنی غلطیاں تسلیم کرنی چاہئیں، عدالت توہین عدالت کی کارروائی آگے بڑھانے پر تحمل کا مظاہرہ کرے۔

خیال رہے آج مصطفیٰ کمال نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بیان حلفی جمع کرایا جس میں عدلیہ مخالف بیان پر غیر مشروط معافی مانگی ہے۔

جی ٹی وی کے مطابق رکن قومی اسمبلی مصطفی کمال نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں معافی سے متعلق بیان حلفی جمع کرا دیا ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ججز باالخصوص اعلیٰ عدلیہ کے ججز کا دل سے احترام کرتا ہوں ، عدلیہ ،ججز کے اختیارات اور ساکھ کو بدنام کرنے کا تصور بھی نہیں کرسکتا۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ عدلیہ سے متعلق اپنے بیان پر بالخصوص 16 مئی کی پریس کانفرنس پر غیرمشروط معافی چاہتا ہوں، معزز عدالت سے معافی کی درخواست اور خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑتا ہوں۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے سینیٹر فیصل واڈا اور مصطفی کمال کو عدلیہ مخالف بیان دینے پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top