جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

ڈاکٹروں کا ریپ اور قتل کیخلاف احتجاج ختم کرنے سے انکار

19 اگست, 2024 15:20

دہلی: ہزاروں بھارتی جونیئر ڈاکٹروں نے ساتھی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے خلاف احتجاج ختم کرنے سے انکار کر دیا۔

ملک بھر میں ڈاکٹروں نے 9 اگست کو 31 سالہ ڈاکٹر مومیتا کے قتل کے بعد احتجاج جاری ہے اور غیر ہنگامی مریضوں کو دیکھنے سے انکار کر دیا ہے، جس کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ مشرقی شہر کلکتہ کے ایک اسپتال میں عصمت دری کے بعد قتل کر دیا گیا تھا، جہاں وہ ایک جونیئر ٹرینی ڈاکٹر تھیں۔

خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق ہزاروں بھارتی ڈاکٹروں نے تقریبا ایک ہفتہ قبل محفوظ کام کی جگہ اور فوری مجرمانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ملک گیر کارروائی شروع کرنے کا مطالبہ کیا تھا جس کے تقریبا ایک ہفتہ بعد اسپتال کی خدمات میں خلل پڑا تھا۔

مزید پڑھیں:بھارتی ڈاکٹر کی آئسولیشن وارڈ میں 25 سالہ لڑکی کے ساتھ دو دن تک زیادتی

خواتین ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس واقعے نے اس بات کو اجاگر کیا ہے کہ 2012 میں نئی دہلی میں چلتی بس میں 23 سالہ طالبہ کے اجتماعی عصمت دری اور قتل کے بعد نافذ کیے گئے سخت قوانین کے باوجود ہندوستان میں خواتین کس طرح جنسی تشدد کا شکار ہیں۔

حکومت نے ڈاکٹروں پر زور دیا ہے کہ وہ ڈیوٹی پر واپس آئیں جبکہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کے تحفظ کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات تجویز کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل میں احتجاج کرنے والے جونیئر ڈاکٹروں کے ترجمان ڈاکٹر انکیت مہتا نے کہا کہ ‘ہمارے مطالبات پورے ہونے تک ہمارا غیر معینہ مدت تک کام بند رہے گا اور دھرنا جاری رہے گا۔‘

ڈاکٹروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ریاست مغربی بنگال کے دو سب سے بڑے فٹ بال کلبوں کے ہزاروں حامیوں نے اتوار کی شام کولکتہ کی سڑکوں پر مارچ کیا اور ‘ہمیں انصاف چاہیے’ کے نعرے لگائے۔

پڑوسی ریاست اوڈیشہ، دارالحکومت نئی دہلی اور مغربی ریاست گجرات میں جونیئر ڈاکٹروں کی نمائندگی کرنے والے گروپوں نے بھی کہا ہے کہ ان کا احتجاج جاری رہے گا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top