جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

اسرائیل سے تعلقات کی وجہ سے فلسطین کی حمایت کمزور نہیں ہوگی : ترک صدر

24 اگست, 2022 11:26

انقرہ : ترکی کے صدر نے اسرائیل کے ساتھ اپنے ملک کے تعلقات پر وضاحت میں کہا ہے کہ فلسطین کے لیے حمایت کمزور نہیں ہوگی۔

فلسطینی صدر محمود عباس تین روزہ دورے پر ترکی میں ہیں، یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا، جب ترکی اور اسرائیل تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا کہ انقرہ فلسطین کے ساتھ اپنی دیرینہ یکجہتی کو مضبوط ترین طریقے سے جاری رکھے ہوئے ہے۔ ترکی نے فلسطینی ریاست کو اس وقت سے تسلیم کیا ہے، جب سے اس کا اعلان کیا گیا، ہم ہر پلیٹ فارم پر دو ریاستی حل کے وژن کا دفاع کرتے ہیں،

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے واضح طور پر اسرائیلی حملوں اور شہریوں کی ہلاکتوں پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اسرائیل کے ساتھ انقرہ کے تعلقات کو معمول پر لانے کے حالیہ اقدامات سے دونوں فریقوں کے درمیان تنازع میں فلسطین کے لیے حمایت کمزور نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں : پاکستان اور ترکی معاہدے سے تجارت کی نئی راہیں کھلیں گی : وزیر اعظم

ترک صدر نے کہا کہ مختلف سیاسی دھڑوں سمیت فلسطینی حکام ترکی اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کا خیرمقدم کرتے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ بات چیت جاری رہے۔ فلسطینی بھائی بھی اس بات کا اظہار کرتے ہیں کہ یہ اقدامات مسئلہ فلسطین کے حل اور فلسطینی عوام کی صورتحال کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوں گے۔

دوسری طرف فلسطینی صدر محمود عباس نے ترکی اسرائیل تعلقات کا ذکر نہیں کیا، لیکن اردگان کی ماضی کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔

واضح رہے کہ ترکی اور اسرائیل نے کہا کہ وہ یروشلم میں امریکی سفارت خانے کے افتتاح کے خلاف غزہ میں مظاہروں کے دوران اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں 60 فلسطینیوں کی ہلاکت پر بے دخل کیے جانے کے چار سال بعد، سفیروں کی دوبارہ تقرری کریں گے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top