جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

بنگلہ دیشی طلبہ تحریک کی ملک میں فوجی حکومت قبول کرنے سے انکار

06 اگست, 2024 10:25

ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں حسینہ واجد کیخلاف احتجاج کرنے والی طلبہ تحریک کے رہنما ناہید اسلام نے فوجی حکومت قبول کرنے سے انکار کر دیا۔

طلبہ تحریک کے رہنماؤں ناہید اسلام، آصف محمود اور ابو بکر مجومدار نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے عبوری حکومت کا خاکہ جاری کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کی سربراہی میں نگران سیٹ اپ قائم کیا جائے۔

مزید پڑھیں:فوجی الٹی میٹم کے بعد بنگلہ دیشی وزیر اعظم حسینہ واجد مستعفی ہوگئیں

طلبہ لیڈرز نے کہا کہ ہم پہلے ہی ڈاکٹر یونس سے بات کر چکے ہیں اور انہوں نے عبوری حکومت میں کردار ادا کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے جبکہ دیگر نام آج دیئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت آئندہ 24 گھنٹوں میں قائم ہو جائے گی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ناہید اسلام نے کہا تھا کہ طلبہ رہنما عبوری قومی حکومت کے لیے تجاویز پیش کریں گے اور ہماری تجاویز اور حمایت کے بغیر بننے والی کسی بھی حکومت کو قبول نہیں کریں گے، جب کہ قومی حکومت میں سول سوسائٹی سمیت سب کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔

نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس نے ایک بیان میں کہا کہ شیخ حسینہ واجد نے شیخ مجیب الرحمان کی وراثت کو تباہ کیا اور بنگلہ دیش کو اب آزادی مل گئی ہے۔

بنگلہ دیش میں صرف پیر کے روز ہونے والے فسادات میں 135 افراد ہلاک جبکہ سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔ صرف دو روز میں ہلاکتوں کی تعداد 231 تک پہنچ گئی ہے جبکہ شیرپور میں فسادیوں نے ایک جیل پر حملہ کر کے 500 قیدیوں کو فرار کرا دیا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top