جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

آذربائیجان نے آرمینیا امن معاہدے کے تحت لاکن شہر کا کنٹرول سنبھال لیا

27 اگست, 2022 15:38

باکو : آرمینیا کے ساتھ طے پانے والے امن معاہدے کے مطابق روسی امن دستوں کی جگہ آذربائیجانی فوجیں لاکن میں منتقل ہو رہی ہیں۔

آذربائیجان کے صدر الہام علیئیف نے اعلان کیا ہے کہ ان کے ملک کی فوجیں 2020 میں آرمینیا کے ساتھ طے پانے والے امن معاہدے کے مطابق وہاں تعینات روسی امن فوجیوں کی جگہ لے کر اسٹریٹجک شہر لاکن میں منتقل ہو گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم، آذربائیجانی، لاکن واپس آگئے ہیں۔ آذربائیجان کی فوج اب لاچین شہر میں تعینات ہے۔ زبوخ اور سوس کے دیہات کو کنٹرول میں لے لیا گیا ہے۔

وزارت دفاع کی طرف سے جاری کی گئی فوٹیج میں یہ دکھایا گیا کہ آذربائیجانی فوج کی گاڑیاں شہر میں داخل ہو رہی ہیں اور قومی پرچم ایک مرکزی عمارت پر لہرا رہا ہے۔

لاچن ایک پہاڑی علاقے میں زمین کی ایک تنگ پٹی میں واقع ہے جو کہ آرمینیا اور نگورنو کاراباخ کے الگ ہونے والے علاقے کے دارالحکومت سٹیپاناکرت کے درمیان واحد ٹرانزٹ آپشن ہے۔

یہ بھی پڑھیں : آذربائیجان اور آرمینیا کشیدگی پر قابو پانے کیلئے بات چیت پر متفق

نگورنو کاراباخ، جو آذربائیجان کے اندر واقع ہے، 1994 میں علیحدگی پسند جنگ کے خاتمے کے بعد سے آرمینیا کی حمایت یافتہ نسلی آرمینیائی افواج کے کنٹرول میں تھا۔ اس تنازعہ نے نہ صرف نگورنو کاراباخ بلکہ اردگرد کی زمینوں کا بڑا حصہ آرمینیائی ہاتھوں میں چھوڑ دیا۔

لیکن 27 ستمبر 2020 کو شروع ہونے والی نئی لڑائی میں، آذربائیجان کے فوجیوں نے آرمینیائی افواج کو شکست دی اور نگورنو کاراباخ میں گہرائی تک گھس گئے۔

ان کی پیش قدمی نے آرمینیا کو 10 نومبر 2020 کو روس کی ثالثی میں ہونے والے امن معاہدے کو قبول کرنے پر مجبور کر دیا، جس کے بعد علیحدگی پسند علاقے کے ایک اہم حصے کی آذربائیجان واپسی دیکھی گئی۔ معاہدے نے آرمینیا کو نگورنو کاراباخ سے باہر کے تمام علاقے حوالے کرنے کا بھی پابند کیا۔

روس نے امن معاہدے کی نگرانی اور پناہ گزینوں کی واپسی میں مدد کے لیے تقریباً 2000 فوجی تعینات کیے ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top