مقبول خبریں
اٹلی کے قریب کشتی حادثوں میں 11 افراد ہلاک، پاکستانیوں سمیت 50کو بچالیا گیا
اٹلی کے جنوبی ساحلوں پر تارکین وطن کی دو کشتیاں ڈوبنے سے 11 افراد ہلاک اور 60 سے زائد لاپتہ ہیں جب کہ پاکستانیوں سمیت 50 افراد کو بچالیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں روئٹرز اور اے پی کے مطابق جرمن امدادی ادارے ریسک شپ کی ریسکیو بوٹ ’نادر‘ پر سوار عملے کو لکڑی کی ڈوبتی کشتی سے 61 افراد ملے ہیں۔
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے یو این ایچ سی آر، بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت اور اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسیف نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ کشتی لیبیا سے شام، مصر، پاکستان اور بنگلہ دیش کے تارکین وطن کو لے کر روانہ ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں:افریقی ملک کانگو میں کشتی الٹ گئی،80 سے زائد مسافر ہلاک
کشتی کا دوسرا حادثہ اٹلی کے علاقے کیلیبریا سے تقریباً 200 کلومیٹر (125 میل) کے فاصلے پر پیش آیا جب آٹھ دن پہلے ترکی سے روانہ ہونے والی کشتی میں آگ لگ گئی اور الٹ گئی۔
اقوام متحدہ کے اداروں کے مطابق بحیرۂ روم میں دونوں حادثوں میں 64 تارکین وطن لاپتہ ہو گئے ہیں تاہم کئی کو بچا لیا گیا ہے۔
زندہ بچ جانے والوں کو کیلیبریا کی بندرگاہ پر پہنچایا گیا جہاں انہیں طبی عملے کے حوالے کر دیا گیا۔ کوسٹ گارڈ نے بتایا کہ ریسکیو کیے گئے 11 میں سے ایک تارکین وطن کی موت ہوئی۔
ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز (ایم ایس ایف) کی اہلکار شکیلہ محمدی نے کہا ہے کہ اس نے زندہ بچ جانے والوں سے سنا ہے کہ 66 افراد لاپتہ ہیں جن میں کم از کم 26 بچے بھی شامل ہیں اور ان میں سے کچھ کی عمر صرف چند ماہ تھی۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’افغانستان سے تعلق رکھنے والے ایک پورے خاندانوں کو مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔ وہ آٹھ دن پہلے ترکی سے روانہ ہوئے تھے اور تین یا چار دن تک پانی میں رہے۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ ان کے پاس لائف جیکٹ نہیں تھی اور بحری جہاز بھی ان کی مدد کے لیے نہیں رُکے تھے۔‘