مقبول خبریں
غزہ کے 50 ہزار بچوں کی نشونما کیلئے فوری علاج کی ضرورت ہے، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے ادارے (یو این آر ڈبلیو اے) کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 50 ہزار سے زائد بچوں کو شدید غذائی قلت کی وجہ سے فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔
ہفتے کے روز ایک بیان میں ایجنسی نے کہا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی پر مسلسل پابندیوں کی وجہ سے غزہ میں لوگوں کو بھوک کی شدید سطح کا سامنا ہے۔ یو این آر ڈبلیو اے کی ٹیمیں امداد کے ساتھ خاندانوں تک پہنچنے کے لئے انتھک کام کر رہی ہیں ، لیکن اب صورتحال مشکل ہے۔
مزید پڑھیں:اسرائیلی وزیراعظم کا حماس کیخلاف جنگ میں شکست کا اعتراف
یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے یہ بھی بتایا کہ نہ صرف غزہ میں امداد حاصل کرنا بلکہ اسے جنگ زدہ ساحلی علاقوں میں تقسیم کرنا کتنا مشکل ہے۔
With continued restrictions to humanitarian access, people in #Gaza continue to face desperate levels of hunger. Over 50,000 children require treatment for acute malnutrition@UNRWA teams work tirelessly to reach families with aid but the situation is catastrophic. #CeasefireNow pic.twitter.com/FwmsjrqmRW
— UNRWA (@UNRWA) June 15, 2024
انہوں نے الجزیرہ کو بتایا کہ اقوام متحدہ کی آمد کے بعد سے کسی بھی جنگ کے مقابلے میں اس جنگ میں زیادہ امدادی کارکن ہلاک ہوئے۔
ایلڈر نے کہا کہ بدھ کے روز یونیسیف نے 10 ہزار بچوں کے لئے غذائی تغذیہ اور طبی سامان سے بھرا ایک ٹرک چلانے کا مشن شروع کیا تھا۔ ان کا کام دیر البلاح سے غزہ شہر تک 40 کلومیٹر (25 میل) کا سفر طے کرتے ہوئے امداد پہنچانا تھا، جسے اسرائیلی حکام نے پہلے سے منظور کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘اس میں 13 گھنٹے لگے اور ہم نے ان میں سے آٹھ گھنٹے چیک پوائنٹس کے ارد گرد گزارے اور کاغذی کارروائی کے بارے میں بحث کرتے رہے کہ ‘یہ ٹرک تھا یا وین’۔
”حقیقت یہ ہے کہ اس ٹرک تک رسائی سے انکار کر دیا گیا تھا۔ ان 10 ہزار بچوں کو وہ امداد نہیں ملی، قابض طاقت کی حیثیت سے اسرائیل کی قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ اس امداد میں سہولت فراہم کرے۔