جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

ہمارا رویہ پڑوسی ممالک کے ساتھ معذرت خواہانہ ہے اور نہ ہی ہوگا

24 اگست, 2018 20:12

اسلام آباد : شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 7 برس بعد دوبارہ وزارتِ خارجہ کے دفتر آیا، آج امریکا سے تعلقات ماضی جیسے نہیں ہیں البتہ ہم اس کی اہمیت سے بھی غافل نہیں ہیں۔

وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کے تمام ادارے ایک پیج پر ہیں، ہمارا رویہ پڑوسی ممالک کے ساتھ معذرت خواہانہ ہے اور نہ ہی ہوگا،پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر ایک مسئلہ تھا اور رہے گا، چین، جاپان، امریکا اور ایران کے ورائے خارجہ جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان آج کی دنیامیں ایک منفردمقام رکھتاہےجس کی کئی وجوہات ہیں،نئےحالات میں مذاکرات کاراستہ اہمیت حاصل کرچکا ہے، امن اوراستحکام ہماری ضرورت ہے اور ہمیں معاشی ترقی درکاہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سیاسی اورمعاشی حالات تبدیل ہورہےہیں، ہم دنیا بھر میں پاکستان کی مؤثرترجمانی کریں گے، رائزنگ اسلامو فوبیانئی صورتحال سےدوچار ہیں، دوسری جنگ عظیم کے بعد وجود میں آنے والا لبرل ازم آج تناؤ میں ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کےتعلقات کی صورتحال کسی سے پوشیدہ نہیں، پاک بھارت مذاکرات میں تعطل تھا مگر اب یہ دیکھنا ہے کہ افہام و تفہیم سے معاملے کو آگے کس طرح بڑھایا جائے کیونکہ وزیر اعظم نے اپنے پہلے خطاب میں واضح کردیا ایک قدم وہ آگے بڑھیں گے تو دو قدم ہم بڑھائیں گے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیرخارجہ نےمبارکبادپیش کی ان کا شکر گزار ہوں، تالی ایک ہاتھ سےنہیں بجتی،مذاکرات کے حوالے سے پاکستان کا رویہ ہمیشہ سے مثبت رہا ہے مگر ہم نے معذرت خواہانہ رویہ رکھا اور نہ آئندہ ہوگا۔

افغانستان امن سے متعلق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان امن اور استحکام پاکستان کے لیے بھی ضروری ہے، صدر اشرف غنی نےایک مثبت سااشارہ دیا اب دیکھنا یہ ہے کہ پاکستان پڑوسی ملک کی کس طرح سے مدد کرسکتا ہے، ہم امریکا اور ایران کےدرمیان کشیدگی سےواقف ہیں، ایران ہمارا  پڑوسی ملک ہے اور ہم پر امن سرحدکے خواہشمند ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top